بریکنگ نیوز: میٹرک اور انٹر کا گریڈنگ سسٹم تبدیل، کوئی فیل نہیں ہوگا۔۔۔اور کیا کچھ بدلے گا؟
ملک بھر کے امتحانی نظام میں انقلابی تبدیلیاں۔۔۔میٹرک اور انٹر کے لیے نیا گریڈنگ سسٹم متعارف۔۔۔اب کوئی فیل نہیں ہوگا۔۔۔کم از کم پاسنگ مارکس بھی تبدیل۔۔۔یونیورسٹی طرز کا نظام نافذ۔۔۔اس نئے گریڈنگ سسٹم میں اور کیا کچھ ہے۔۔۔؟ آئیے آپ کو بتاتے ہیں۔
میڈیا پر جاری ہونے والی اطلاعات کے مطابق ملک بھر میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے لیے نیا گریڈنگ سسٹم نافذ کردیا گیا ہے۔ سیکرٹری آئی بی سی سی کے مطابق دس نکاتی گریڈنگ سسٹم آئندہ برس منعقد ہونے والے سالانہ امتحانات سے نافذ العمل ہوگا۔ اس دس نکاتی گریڈنگ سسٹم کے چیدہ چیدہ نکات پیش خدمت ہیں:پاسنگ مارکس میں تبدیلی: 40 فیصد پاسنگ مارکس
نئے گریڈنگ سسٹم کے تحت پاسنگ مارکس 33 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد کردیے گئے ہیں۔ یعنی اب 40 فیصد اور اس سے زائد نمبر لینے والا طالب علم کامیاب تصور ہوگا۔ اس سے قبل کم ازکم پاسنگ مارکس 33 فیصد تھے۔اب کوئی فیل نہیں ہوگا: ایف گریڈ ختم
اس گریڈنگ کے مطابق ایف گریڈ یعنی فیل (ناکام) ہونے کا گریڈ ختم کردیا گیا ہے۔ اب 40 فیصد سے کم نمبر حاصل کرنے والے طالب علم کو ایف کے بجائے یو گریڈ (Unsatisfactory) دیا جائے گا۔ اس تبدیلی کا مقصد طلبہ کی عزت نفس کو ٹھیس پہنچانے سے گریز کرنا ہے۔سیکرٹری آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح نے اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں کہا:
گریڈنگ سسٹم کے ساتھ بہت ساری اصلاحات کی سفارشات - پاسنگ مارکس ۳۳ سے بڑھا کر ۴۰ کیے گئے- فیل کی اصطلاح ختم کردی گئی- A++ گریڈ ۹۵ اور ۱۰۰ کے درمیان مارکس پر دیا جائیگا- بچوں مارکس کے منفی ریس سے نکالنا ہوگا۔
Dr Ghulam Ali Mallah on Twitter: "گریڈنگ سسٹم کے ساتھ بہت ساری اصلاحات کی سفارشات - پاسنگ مارکس ۳۳ سے بڑھا کر ۴۰ کیے گئے- فیل کی اصطلاح ختم کردی گئی- A++ گریڈ ۹۵ اور ۱۰۰ کے درمیان مارکس پر دیا جائیگا- بچوں مارکس کے منفی ریس سے نکالنا ہوگا۔ pic.twitter.com/qh2u7s6Pdg / Twitter"
گریڈنگ سسٹم کے ساتھ بہت ساری اصلاحات کی سفارشات - پاسنگ مارکس ۳۳ سے بڑھا کر ۴۰ کیے گئے- فیل کی اصطلاح ختم کردی گئی- A++ گریڈ ۹۵ اور ۱۰۰ کے درمیان مارکس پر دیا جائیگا- بچوں مارکس کے منفی ریس سے نکالنا ہوگا۔ pic.twitter.com/qh2u7s6Pdg
نیا گریڈنگ سسٹم: کس کو کون سا گریڈ ملے گا؟
اے پلس اور اے گریڈ کے فارمولے میں تبدیلی کی گئی ہے۔نئے گریڈنگ سسٹم میں اے ون گریڈ 80 تا 100 فیصد کے فرق کو ختم کرکے تین گریڈز میں تقسیم کردیا گیا۔اے پلس پلس گریڈ : 96 تا 100 فیصد نمبر حاصل کرنے والے کو اے پلس پلس گریڈ دیا جائے گا۔
اے پلس گریڈ: 91 تا 95 فیصد حاصل کرنے والے طالب علم کو اے پلس گریڈ ملے گا۔
اے گریڈ: 86 تا 90 فیصد نمبر حاصل کرنے والے امیدوار کو اے گریڈ دیا جائے گا۔
بی بلس: 81 تا 85 فیصد
بی گریڈ: 76 تا 81 فیصد
یونیورسٹی طرز کی گریڈنگ:نمبر ختم
نئے گریڈنگ سسٹم میں میٹرک اور انٹر کے طلبہ و طالبات کو جامعات( یونیورسٹی) کی طرز پر نمبروں کے بجائے جی پی اے (گریڈنگ پوائنٹ ایوریج) دیا جائے گا۔نئے گریڈنگ سسٹم کا نفاذ کب ہوگا؟
لاہور میں سیکرٹری آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح کی صدارت میں ملک بھر کے تعلیمی بورڈز کے سربراہان کا اجلاس منعقد ہوا۔اس اجلاس میں چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار نے بھی شرکت کی۔ اس اجلاس میں دس نکاتی گریڈنگ سسٹم منظورہ دی گئی۔ اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس نئے گریڈنگ سسٹم کا نفاذ آئندہ برس اپریل اور مئی میں منعقدہ سالانہ امتحانات سے ہوگا۔