سبطین خان:185 ووٹ حاصل کرکے پنجاب اسمبلی کے سپیکر منتخب

سبطین خان، پنجاب اسمبلی کے سپیکر منتخب
پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار سبطین خان 185 ووٹ حاصل کرکے پنجاب اسمبلی کے سپیکر منتخب ہوگئے۔ 4 ووٹ مسترد ہوئے۔ سیف الملوک کھوکھر نے 175 ووٹ حاصل کیے۔


چودھری پرویز الٰہی کے وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہونے پر پنجاب اسمبلی کی سپیکر کی نشست خالی ہوگئی تھی۔ آج پنجاب اسمبلی میں سپیکر شپ کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار سبطین خان اور متحدہ اپوزیشن کے امیدوار سیف الملوک کھوکھر کے درمیان مقابلہ تھا۔
سردار سبطین خان کون ہیں؟ سیاسی پس منظر
سردار محمد سبطین خان کا تعلق: وہ 30 اگست 1958 کو میانوالی میں پیدا ہوئے۔وہ 1990 سے صوبائی اسمبلی کے ممبر ہیں۔انھوں نے 1990 میں پی پی 39 میانوالی سے آزاد حیثیت سے پہلا الیکشن لڑا اور کامیابی حاصل کی۔ان کے مقابلے اسلامی جمہوری اتحاد کے امیدوار تھا۔ وہ 1990 تا 1993 تک وزیر جیل رہے۔
1997 کے صوبائی انتخابات میں بھی پی پی 39 میانوالی آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا لیکن ناکام رہے۔ ان کا مقابلہ مسلم لیگ نواز کے امیدوار سے تھا۔
2002 کے صوبائی انتخابات میں مسلم لیگ ق کی ٹکٹ پر پی پی 46 سے الیکشن لڑا اور کامیابی حاصل کی۔ وہ چودھری پرویز الٰہی کی کابینہ کا حصہ بنے۔ 2003 تا 2007 تک پنجاب کے صوبائی وزیر برائے کان کنی و معدنیات رہے۔
2008 کے عام انتخابات میں بھی مسلم لیگ ق کی ٹکٹ پر پی پی 46 میانوالی سے الیکشن لڑا لیکن اس بار کامیابی حاصل نہیں کرسکے۔
2013 کے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر پی پی 46 میانوالی سے ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔
2018 میں ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر پی پی 88 میانوالی حلقے سے الیکشن میں حصہ لیا اور کامیابی سمیٹی۔ وہ سردار عثمان خان بزدار کی کابینہ میں شامل ہوئے اور 2018 تا 2020 تک محکمہ جنگلات، جنگلی حیات و فشریز کے وزیر رہے۔
جون 2019 میں نیب (قومی احتساب بیورو) نے کرپشن کے الزامات میں ان کو گرفتار کرلیا۔ جس کی وجہ سے ان کو وزیر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
وہ عثمان بزادر کے دور حکومت میں صوبائی وزیر رہے۔ بعد ازاں جنوری 2020 میں ان کو دوبارہ وزیر محکمہ جنگلات تعینات کیا گیا۔
27 جولائی 2022 کو پی ٹی آئی نے سبطین خان کو سپیکر پنجاب اسمبلی کے لیے امیدوار نامزد کیا۔ وہ آج (29 جولائی 2022) کو 185 ووٹ حاصل کرکے سپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔
سبطین خان کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے دیرینہ ساتھیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوانات