نکاح نامے میں ختم نبوت کا حلف نامہ شامل کردیا گیا

وزیر اعلی پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے نکاح نامے میں ختم نبوت کا حلف نامہ شامل کرنے کا حکم جاری کردیا۔


نومبر 2021 میں پنجاب اسمبلی نے نکاح نامے میں ختم نبوت کا حلف نامہ شامل کرنے کی قرار داد متفقہ طور پر منظور کی۔


بعدازاں 17 مارچ 2022 کو محکمہ لوکل گورنمنٹ نے نکاح نامے میں ختم نبوت کے حلف نامہ کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا۔


حلف نامہ
"میں مسلمان ہوں اور نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آخری ،حتمی اور غیر مشروط خاتم النبیین ہونے پر ایمان رکھتا/رکھتی ہوں۔میں ایسے کسی بھی شخص کو نہیں مانتا/مانتی ہوں جو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد لفظ "نبی" کی کسی بھی تشریح یا کسی بھی ممکنہ حوالے سے نبی ہونے کا دعویٰ کرے یا نبوت کے ایسے مدعی کو نبی یا مذہبی مصلح یا مسلمان نہیں مانتا/مانتی ہوں۔مرزا غلام احمد قادیانی کو جھوٹا نبی سمجھتا/سمجھتی ہوں اور اس کے لاہوری یا قادیانی گروپ سے تعلق رکھنے والے پیروکاروں کو غیر مسلم سمجھتا/سمجھتی ہوں۔"
تاہم نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے باوجود تاحال نکاح نامے میں ختم نبوت کا حلف نامہ باقاعدہ طور پر شامل نہیں کیا گیا۔ یہ حلف نامہ نکاح نامے میں شق نمبر 26 کے طور پر شامل ہوگا۔


29 جولائی 2022 کو وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کے حکم پر محکمہ لوکل گورنمنٹ نے دوبارہ نوٹیفیکیشن جاری کیا۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ تاحال نکاح نامے میں ترمیم کے حکم نامے پر عمل نہیں کیا گیا اور پرانے نکاح نامے استعمال کیے جارہے ہیں۔اس نوٹیفیکیشن میں پنجاب کی تمام یونین کونسلز اور میونسپل کمیٹیوں کو پابند کیا گیا ہے کہ نکاح نامے میں ختم نبوت کا حلف نامہ فی الفور شامل کیا جائے۔

متعلقہ عنوانات