قومی زبان

جو مل گیا ہے یہاں جلوۂ خیالی ہے

جو مل گیا ہے یہاں جلوۂ خیالی ہے یہ بات ہم نے محبت میں آزما لی ہے عجیب سلطنت عشق میں نظام ملا جو بادشاہ نظر آتا ہے اک سوالی ہے تمہاری یاد بڑھی اور دل ہوا روشن یہ ایک شمع اندھیرے نے خود جلا لی ہے ہنر کی آگ جلائی ہے خاک سے اس نے کمال اس کا ہی ہے میری بے کمالی ہے سدا یہ سوچتا ہوں اس ...

مزید پڑھیے

وہ جو خوابوں کے گھر کا رستہ ہے

وہ جو خوابوں کے گھر کا رستہ ہے خواہش در بدر کا رستہ ہے اس کی یادوں کی رہ گزر تھی جہاں اب وہ شہر ہنر کا رستہ ہے اس سے ملنے کی خواہشوں کے لئے ایک تنہا سفر کا رستہ ہے ایک لمحہ کو اس کی منزل ہے اور پھر عمر بھر کا رستہ ہے عشق آساں سفر ہے کس کے لئے یہ مری جان سر کا رستہ ہے جو مرے ہجر کی ...

مزید پڑھیے

یہ بھی موسم عجیب موسم ہے

یہ بھی موسم عجیب موسم ہے اس سے بچھڑے ہیں اور دکھ کم ہے مستقل اس کو یاد کرتا ہوں مستقل ایک سا ہی عالم ہے ایک چہرہ ہے جس کو دیکھتا ہوں ایک آواز ہے جو پیہم ہے تم بھی اس کی نشانیاں سن لو لہجہ خوشبو ہے بات شبنم ہے چیختا ہوں اسے بلانے کو اور آواز پھر بھی مدھم ہے سوچتا ہوں کہ میں نہیں ...

مزید پڑھیے

ہے زمانے کا کاروبار وہی

ہے زمانے کا کاروبار وہی روش بزم روزگار وہی تم گئے ہو تو کچھ نہیں بدلا پھول ویسے ہی ہیں بہار وہی روز چلتا ہوں تم نہیں ہوتے پیڑ دو رویہ رہ گزار وہی منزل شوق بھی نہیں بدلی رہ گزر بھی وہی غبار وہی ہاں کوئی داغ بھی نیا نہ ملا حسرتوں کا بھی ہے شمار وہی ہاں وہ صحرا بھی کچھ نہیں ...

مزید پڑھیے

نہ فاصلے رہے قائم نہ قربتیں اب کے

نہ فاصلے رہے قائم نہ قربتیں اب کے عجیب حال سے گزری ہیں الفتیں اب کے ہمارے ساتھ جو چلتا تھا وہ نہیں آیا گزر چلی ہیں بہاروں کی مدتیں اب کے ہر اک قدم پہ سراب وفا میں ڈوبے تھے ہر اک قدم پہ ملی ہیں حقیقتیں اب کے وہ یک بیک جو ملے گا تو کیسے دیکھیں گے ہوئی ہیں جس سے ملے ہم کو مدتیں اب ...

مزید پڑھیے

یہ آنکھ بھی یہ خواب بھی یہ رات اسی کی

یہ آنکھ بھی یہ خواب بھی یہ رات اسی کی ہر بات پہ یاد آئی ہے ہر بات اسی کی جگنو سے چمکتے ہیں اسی یاد کے ہر دم آنکھوں میں لئے پھرتے ہیں سوغات اسی کی ہر شعلے کے پیچھے ہے اسی آگ کی صورت ہر بات کے پردے میں حکایات اسی کی پھر وحشت دل ڈھونڈھتی پھرتی ہے ہمیشہ دیوانگئ غم پہ مدارات اسی ...

مزید پڑھیے

زخم لکھوں کہ ماجرا لکھوں

زخم لکھوں کہ ماجرا لکھوں یاد آیا ہے وہ تو کیا لکھوں حوصلہ زندگی کا کیا لکھوں بھول جانے کا مرحلہ لکھوں شدت عشق کا تقاضا ہے قربتوں کو بھی فاصلہ لکھوں اس کی ہم راہی کو بیان کروں یا کسی خاک سے ہوا لکھوں دل کی خواہش ہے اس کے چہرے پر اپنی تنہائی کی دعا لکھوں اک دیے کی مزاحمت ...

مزید پڑھیے

شاید مجھے تم نے کبھی سمجھا بھی نہیں تھا

شاید مجھے تم نے کبھی سمجھا بھی نہیں تھا میں ورنہ زمانے میں معما بھی نہیں تھا کچھ دیر چمکتا مرے گھر میں تو وہ کیسے وہ تو مری پلکوں کا ستارا بھی نہیں تھا جیسا مجھے برباد جہاں اس نے کیا ہے اس طرح تو میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا دیکھا تو یہ سوچا کہ ہمیشہ سے ہوں واقف پہلے تو اگرچہ ...

مزید پڑھیے

نہ راستہ کوئی اس کا نہ اس کا خواب کوئی

نہ راستہ کوئی اس کا نہ اس کا خواب کوئی پڑا نہ عشق پہ ایسا کبھی عذاب کوئی کسی کا حسن تھا یوں آنسوؤں کے دامن میں چراغ جلتا ہو جس طرح زیر آب کوئی زمانے بھر کی عطاؤں میں صرف اس کا کرم کرم بھی ایسا کہ جس کا نہیں جواب کوئی تمازت غم دنیا میں اس کو یاد کیا تو دشت دل پہ برستا رہا سحاب ...

مزید پڑھیے

حادثے ایسے بھی اب عشق میں ہو جاتے ہیں

حادثے ایسے بھی اب عشق میں ہو جاتے ہیں جاگنا چاہیں مگر ہجر میں سو جاتے ہیں ضبط نظارہ نے توفیق نہیں دی ورنہ ہم ہیں وہ لوگ کہ دیوانے بھی ہو جاتے ہیں بدلیاں دیکھ کے موسم کا کوئی گیت نہ گا ایسے بادل تو ہری فصل ڈبو جاتے ہیں ہم سے آوارہ مزاجوں کی صفت ایسی ہے ایک لمحہ کو ٹھہر جائیں تو ...

مزید پڑھیے
صفحہ 598 سے 6203