حادثے ایسے بھی اب عشق میں ہو جاتے ہیں
حادثے ایسے بھی اب عشق میں ہو جاتے ہیں
جاگنا چاہیں مگر ہجر میں سو جاتے ہیں
ضبط نظارہ نے توفیق نہیں دی ورنہ
ہم ہیں وہ لوگ کہ دیوانے بھی ہو جاتے ہیں
بدلیاں دیکھ کے موسم کا کوئی گیت نہ گا
ایسے بادل تو ہری فصل ڈبو جاتے ہیں
ہم سے آوارہ مزاجوں کی صفت ایسی ہے
ایک لمحہ کو ٹھہر جائیں تو کھو جاتے ہیں