وہ جو خوابوں کے گھر کا رستہ ہے
وہ جو خوابوں کے گھر کا رستہ ہے
خواہش در بدر کا رستہ ہے
اس کی یادوں کی رہ گزر تھی جہاں
اب وہ شہر ہنر کا رستہ ہے
اس سے ملنے کی خواہشوں کے لئے
ایک تنہا سفر کا رستہ ہے
ایک لمحہ کو اس کی منزل ہے
اور پھر عمر بھر کا رستہ ہے
عشق آساں سفر ہے کس کے لئے
یہ مری جان سر کا رستہ ہے
جو مرے ہجر کی مسافت ہے
وہ تری اک نظر کا رستہ ہے
عشق کی راہ مت چلو عادلؔ
یہ تو اس کے ہی در کا رستہ ہے