مشکلوں میں پڑ گئے اپنا خدا کہہ کر تجھے
مشکلوں میں پڑ گئے اپنا خدا کہہ کر تجھے تو ہی کہہ دے ہم پکاریں اور کیا کہہ کر تجھے حال دل کہنے کی کیا اب بھی ضرورت رہ گئی جب پکارا ہم نے اپنا دل ربا کہہ کر تجھے جادۂ منزل پہ کھا کر ٹھوکریں ہوش آ گیا کس قدر خوش تھے ہم اپنا رہنما کہہ کر تجھے تیرے ہوتے تیری دنیا میں یہ بیداد و ستم لوگ ...