شاعری

جوش جنوں کو کوئی بھی پیمانہ چاہیے

جوش جنوں کو کوئی بھی پیمانہ چاہیے پانی کو اب تو سر سے گزر جانا چاہیے میرے علاوہ کون ہے اس کا کوئی نہیں لاش خیال یار کو کفنانا چاہیے مانوسیت نے گھر کی فضا کو بدل دیا دیوار و در کو میں نہیں بیگانہ چاہیے ممکن ہے عمر بھر کی تھکن نذر لہر ہو ساحل کی ریت پر مجھے سستانا چاہیے کل ہو نہ ...

مزید پڑھیے

رہتے ہیں انتشار میں سائے ادھر ادھر

رہتے ہیں انتشار میں سائے ادھر ادھر امکان عشق سب ہی گنوائے ادھر ادھر میں دشت بے گیاہ میں بھیجی گئی مگر کرتی پھروں میں دشت میں ہائے ادھر ادھر اہل زبان گم رہے تسبیح میں مری رکھوں میں جان شوق چھپائے ادھر ادھر صحرا کو پیاس سونپ کے دریا سمٹ گیا ابر سیاہ دور ہی چھائے ادھر ادھر وہ ...

مزید پڑھیے

لپکے جنوں شعار یکے بعد دیگرے

لپکے جنوں شعار یکے بعد دیگرے پایا فراز دار یکے بعد دیگرے لب بستہ بستیوں کا پھر انجام یہ ہوا سب کا لٹا قرار یکے بعد دیگرے یہ کیا کہ اہل دل ہی کے حصے میں آئے ہیں الزام بے شمار یکے بعد دیگرے دل کا کمال ہے متزلزل نہیں ہوا کتنے ہوئے ہیں وار یکے بعد دیگرے ان مسئلوں نے ڈھنگ سے جینے ...

مزید پڑھیے

تمہیں پسند ہے تنہا سفر زیادہ تر

تمہیں پسند ہے تنہا سفر زیادہ تر یہی رہا مرے پیش نظر زیادہ تر گماں کہ لوٹ کے آ جائیں گے کسی ساعت اسی گماں نے اجاڑے ہیں گھر زیادہ تر گریز کے کوئی لمحے بھی آ گئے ہوں گے تمہاری یاد رہی ہم سفر زیادہ تر دکھائی دیتی ہیں کب خود کو خامیاں اپنی فریب کھاتی ہے اپنی نظر زیادہ تر کہاں مقام ...

مزید پڑھیے

وہ لوگ جن کو ہے اب خود کشی سے دلچسپی

وہ لوگ جن کو ہے اب خود کشی سے دلچسپی کبھی بہت تھی انہیں زندگی سے دلچسپی ہے رسم و راہ بس اپنے مفاد کی حد تک یہاں کہاں ہے کسی کو کسی سے دلچسپی معاملات کیے جائیں اب سپرد ان کے معاملات میں جو لیں خوشی سے دلچسپی نہ سمت دیکھی نہ رستہ عجیب عالم تھا ہمیں تھی صرف تری ہمرہی سے ...

مزید پڑھیے

ایک اک بات کا پتا ہے مجھے

ایک اک بات کا پتا ہے مجھے سارے حالات کا پتا ہے مجھے میں نے دیکھے ہیں سب نشیب و فراز جیت اور مات کا پتا ہے مجھے اپنی کمزوریوں سے واقف ہوں اپنی اوقات کا پتا ہے مجھے تو ابھی منزل گمان میں ہے تیرے شبہات کا پتا ہے مجھے بے سکونی نظر میں ہے تیری تیرے دن رات کا پتا ہے مجھے ہاتھ ہے ایک ...

مزید پڑھیے

زہر کے جام ہیں بہت سارے

زہر کے جام ہیں بہت سارے سچ کے انعام ہیں بہت سارے یہ جو ان کا سلام آیا ہے اس میں پیغام ہیں بہت سارے ذکر کس کا کریں کسے چھوڑیں ذہن میں نام ہیں بہت سارے سادگی کم نوائی نادانی ہم پہ الزام ہیں بہت سارے ایک ہی کام تو نہیں ہم کو اور بھی کام ہیں بہت سارے بچ کے چلنا نہیں نعیمؔ آساں دام ...

مزید پڑھیے

محبت

محبت پر فدا سارا زمانہ محبت کا ہر اک دل میں ٹھکانہ محبت رات دن صدمے اٹھانا مگر لب پر کبھی شکوہ نہ لانا محبت ہمت دل آزمانا محبت آفتوں میں مسکرانا محبت بارش لعل بدخشاں محبت خون کے آنسو بہانا محبت نالہ و ماتم بظاہر مگر باطن میں عشرت کا ترانا محبت جذبۂ ایثار یکسر محبت زندگی پر کھیل ...

مزید پڑھیے

کبھی ہنسنا کبھی رونا کبھی نالے ہیں ترے

کبھی ہنسنا کبھی رونا کبھی نالے ہیں ترے کیا کہوں ہائے کہ سب روپ نرالے ہیں ترے چاندنی پھول کہ خوشبو کا تصور کرنا نام کچھ بھی رہے یہ سب ہی حوالے ہیں ترے اب تو اس دل میں نہیں کچھ بھی بچا تیرے سوا ان میں یادوں کے نئے زخم جو پالے ہیں ترے دشت کا دشت ترے ہجر میں چھانا میں نے پاؤں میرے ...

مزید پڑھیے

خاک نے اپنا تسلط تھا جمایا جس دم

خاک نے اپنا تسلط تھا جمایا جس دم میں نے افلاک کو سوچوں سے اٹھایا جس دم میرے اطراف بھی کہرام کا بادل برسا میں نے اک شخص کو کچھ دیر ہی سوچا جس دم رابطہ ٹوٹ کے حیرانی تلک آ پہنچا ایک اپنا مرا اغیار میں بیٹھا جس دم وقت تو آن ہی پہنچا تھا ترے وصل کا بھی سلسلہ سانس کا اس روح سے ٹوٹا جس ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1072 سے 5858