یا تو وہ قرب تھا یا دور ہوا جاتا ہوں
یا تو وہ قرب تھا یا دور ہوا جاتا ہوں اب تو اپنے سے بھی مستور ہوا جاتا ہوں شعلۂ عشق وہ شعلہ ہے کہ اللہ اللہ صدقے اس نار کے میں نور ہوا جاتا ہوں عالم جبر میں قوت کا تخیل تھا بہت اب وہ قوت ہے کہ مجبور ہوا جاتا ہوں عشق کی راہ میں منزل کوئی کھوئی ہی نہیں کیا خبر پاس ہوں یا دور ہوا جاتا ...