شاعری

حسن کی ہر ادا پہ مرتا ہوں

حسن کی ہر ادا پہ مرتا ہوں زندگی تیری قدر کرتا ہوں کھو نہ جائیں مزے حضوری کے سانس لیتے ہوئے بھی ڈرتا ہوں عشق کی ہے یہ کون سی منزل گاہ جیتا ہوں گاہ مرتا ہوں کون عارف ہے عظمت غم کا مٹ کے میں اور بھی نکھرتا ہوں ہو کے پامال راہ الفت میں کیا بگڑتا ہوں کیا سنورتا ہوں بحر غم میں یہ فکر ...

مزید پڑھیے

دل دکھا تھا مرا ایسا کہ دکھایا نہ گیا

دل دکھا تھا مرا ایسا کہ دکھایا نہ گیا درد اتنا تھا کہ خود ان سے بڑھایا نہ گیا بے خود عشق سے پھر ہوش میں آیا نہ گیا سر جو سجدہ میں جھکایا تو اٹھایا نہ گیا راز اس پردہ نشیں کا کبھی پایا نہ گیا محرم راز سے بھی راز بتایا نہ گیا آفریں لذت نظارہ خوشا عالم کیف دل کا آنا تھا کہ پھر ہوش ...

مزید پڑھیے

دل پائمال رنج ہے لطف و عطا کے ساتھ

دل پائمال رنج ہے لطف و عطا کے ساتھ سب کچھ ہمیں جہاں میں ملا ہے سزا کے ساتھ لاتی ہے ڈھونڈھ ڈھونڈھ کے آفت نئی نئی میری تو زندگی ہے نزول بلا کے ساتھ کیوں کر ہمارے دل کو اثر کا یقیں نہ ہو جاری ہے لب پہ نام تمہارا دعا کے ساتھ خون رگ حسین پہ قربان جائیے کیا کیا ملا ہے معرکۂ کربلا کے ...

مزید پڑھیے

عزت اسی کی اہل نظر کی نظر میں ہے

عزت اسی کی اہل نظر کی نظر میں ہے سب کچھ بشر میں ہے جو محبت بشر میں ہے کیا پوچھتے ہو جوہر تیغ نگاہ ناز یہ اس سے تیز ہے جو تمہاری کمر میں ہے قاصد سوال وصل سنیں اور وہ چپ رہیں کیا کیا نہ شان بے خبری اس خبر میں ہے کیا جانے کس سوال کا بھیجا ہے یہ جواب اک تیر اک چھری کف پیغامبر میں ...

مزید پڑھیے

سناؤں داستاں تم کو الم کی

سناؤں داستاں تم کو الم کی نہیں ہے انتہا کچھ میرے غم کی میں خود ہی ہوں سزا وار زمانہ کسی نے میری خاطر آنکھ نم کی میرا محبوب جب مجھ کو ملا ہے نہیں حاجت کسی رحم و کرم کی ہوئے ہیں راستے ہموار خود ہی کوئی پروا نہیں ہے پیچ و خم کی میری تقدیر وابستہ تمہیں سے یہی تحریر ہے لوح و قلم ...

مزید پڑھیے

پھر اگے ایک آفتاب نیا

پھر اگے ایک آفتاب نیا اور پھولوں پہ ہو شباب نیا لکھوں اس طرح داستان جہاں گویا ہر اک ورق ہو باب نیا صاف کر جو بھی تھے گناہوں کو اے خدا مجھ سے لے حساب نیا اس کی صورت کا جب خیال آیا دل میں اترا ہے ماہتاب نیا اس نے مجھ سے عجب سوال کیا تھا مرا بھی کوئی جواب نیا جس کو ہم آب جو سمجھتے ...

مزید پڑھیے

گلوں میں رنگ نہیں موسم بہار نہیں

گلوں میں رنگ نہیں موسم بہار نہیں مری حیات مگر پھر بھی سوگوار نہیں ہے دور عشق یہاں جبر و اختیار نہیں سکون دل کے لئے کوئی بے قرار نہیں یہی عروج محبت یہی اصول وفا کسی سحر کے لئے شام انتظار نہیں غم و خوشی تو یہاں آتے جاتے رہتے ہیں مگر یہ زیست کا اے دوست اعتبار نہیں ہر ایک شے میں ...

مزید پڑھیے

یہ جادوئے جمال کسی دیدہ ور سے پوچھ

یہ جادوئے جمال کسی دیدہ ور سے پوچھ آئینہ کیا بتائے گا میری نظر سے پوچھ اظہار درد میری زباں سے نہ ہو سکا اے شوخ دل کا حال مری چشم تر سے پوچھ عہد بہار میں بھی گلابوں کے کیوں حرم مسمار ہو رہے ہیں نسیم سحر سے پوچھ وحشت میں بھی کیا ہوا کیا کیا نہیں ہوا کچھ اپنی رہ گزار سے کچھ سنگ در ...

مزید پڑھیے

زخم تازہ تھا تو گہرائی کا اندازہ نہ تھا

زخم تازہ تھا تو گہرائی کا اندازہ نہ تھا اب گماں ہوتا ہے اس کو چاہنا اچھا نہ تھا میں کہ دست حال میں تھا حال سے بھی بے خبر پشت پر ماضی کی یادیں سامنے فردا نہ تھا وہ مری نس نس میں کیسے درد بن کر رہ گیا میرے اس کے درمیاں ایسا کوئی رشتہ نہ تھا چاند سا معصوم چہرہ آئنہ سا رو بہ رو روح کی ...

مزید پڑھیے

جب سفر کو میں نے تھاما تھا یہ اندھا راستہ

جب سفر کو میں نے تھاما تھا یہ اندھا راستہ آج روتا ہے مگر قدموں سے لپٹا راستہ تیرتی پھرتی ہیں چاروں سمت رنگیں تتلیاں ٹیڑھا ٹیڑھا اونچا نیچا گیلا کچا راستہ کون سنتا تھا کسی کی کوئی کیا کہتا وہاں میرے کاندھے پہ سفر تھا میں نے پکڑا راستہ وہ جو گزرا تھا یہاں سے کیا پتہ لوٹے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 52 سے 4657