شاعری

شہر میں تیرے مرا کوئی شناسا بھی نہیں

شہر میں تیرے مرا کوئی شناسا بھی نہیں کون ہوں میں یہ کسی شخص نے پوچھا بھی نہیں حسن مغرور کو آنکھوں میں بسایا بھی نہیں حرص کا زہر مری روح میں اترا بھی نہیں اس کی یادوں سے منور ہوئی دل کی دنیا چاند ایسا جو ابھی ابر سے نکلا بھی نہیں اپنی مرضی سے قفس ہم نے چنا تھا صیاد اس لئے تیرے ...

مزید پڑھیے

اسی سبب سے خزاں ہم کو ناگوار نہیں

اسی سبب سے خزاں ہم کو ناگوار نہیں بہار بھی تو ہمارے لئے بہار نہیں ہوس کی دھوپ میں تپتے ہیں غنچۂ نورس چمن میں کوئی شجر آج سایہ دار نہیں نہ جانے کیا ہوئے ہمراہیان منزل شوق ہماری حد نظر تک کوئی غبار نہیں جنون عشق کے انجام کی خبر کیا ہو ابھی تو اپنا گریباں بھی تار تار نہیں خلوص ...

مزید پڑھیے

جب سے گلچیں چمن پرست نہیں

جب سے گلچیں چمن پرست نہیں بار آور کوئی درخت نہیں ہم ہیں صدیوں سے گوش بر آواز آج تک کوئی بازگشت نہیں اہل گلشن پہ کیا نہیں گزری نقش یہ کس کے دل پہ ثبت نہیں لگ گئی لب پہ مہر خاموشی گرچہ لہجہ مرا کرخت نہیں چاند پر لوگ ڈالتے ہیں کمند کہئے کیا یہ خرد کی جست نہیں مے کدہ پر طلسم طاری ...

مزید پڑھیے

وہ نظر جب ادھر نہیں ہوتی

وہ نظر جب ادھر نہیں ہوتی روشنی میرے گھر نہیں ہوتی ہر بیاں مستند نہیں ہوتا ہر زباں معتبر نہیں ہوتی عشق کی راہ میں کسی کی نظر اپنے انجام پر نہیں ہوتی تھک کے ہر گام بیٹھنے والو زندگی یوں بسر نہیں ہوتی جس دعا میں تڑپ نہ ہو دل کی وہ رہین اثر نہیں ہوتی عشق میں جاں سے ہاتھ دھوتے ...

مزید پڑھیے

ادھوری سی کہانی کو نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے

ادھوری سی کہانی کو نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے ہماری زندگانی کو نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے ہمارے درمیاں کا فاصلہ کم ہو بھی سکتا تھا ذرا سی بد گمانی کو نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے محبت پھول بھی خوشبو بھی شعلہ بھی ہے شبنم بھی اسی طرز بیانی کو نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے نگاہوں سے نگاہوں پر عیاں ...

مزید پڑھیے

نہ کوئی الجھن نہ دل پریشاں نہ کوئی درد نہاں تھا پہلے

نہ کوئی الجھن نہ دل پریشاں نہ کوئی درد نہاں تھا پہلے ہمارے ہاتھوں میں تتلیاں تھیں یہ دل بہت شادماں تھا پہلے ہر ایک تتلی پہ بار غم ہے اور عندلیبوں کی آنکھ نم ہے جہاں پہ اب خاک اڑ رہی ہے یہیں کہیں گلستاں تھا پہلے نہ بغض دل میں رہے نہ نفرت بس ایک دوجے سے ہو محبت ہم آؤ تعمیر پھر سے کر ...

مزید پڑھیے

ہے وفا تجھ میں تو پابند وفا ہوں میں بھی

ہے وفا تجھ میں تو پابند وفا ہوں میں بھی مجھ سے مل بیٹھ محبت کی فضا ہوں میں بھی جب بھی آ جائے خیال ان کو دل مضطر کا لب پہ بے ساختہ آئے وہ دعا ہوں میں بھی ہم سفر بن کے ملے یا بنے رہبر اپنا کوئی تو پوچھے کہ منزل کا پتا ہوں میں بھی گونج سی بن کے فضاؤں میں جو ہو جاتی ہے گم مجھ کو لگتا ہے ...

مزید پڑھیے

کام ہے ان کا جفا وہ با وفا کہنے کو ہیں

کام ہے ان کا جفا وہ با وفا کہنے کو ہیں دیتے ہیں جو درد دل اہل شفا کہنے کو ہیں ہم تو سمجھے تھے وہ ساحل پر اتاریں گے ہمیں ڈال دی ناؤ بھنور میں نا خدا کہنے کو ہیں فاصلوں سے کم نہ ہوں گے روح کے رشتے کبھی وہ ہمیشہ دل میں ہیں دل سے جدا کہنے کو ہیں منفرد ان کی محبت منفرد ان کی وفا دوریاں ...

مزید پڑھیے

بے سبب ہم سے وہ بیزار نظر آتے ہیں

بے سبب ہم سے وہ بیزار نظر آتے ہیں دکھ کے ہر چار سو انبار نظر آتے ہیں کل تلک جن کو تھی ہم سے نسبت ہمدم آج غیروں کے طلب گار نظر آتے ہیں جب بھی تاریخ کے اوراق پلٹ کر دیکھوں عظمت رفتہ کے مینار نظر آتے ہیں کس کو فرصت ہے یہاں دوسروں کے غم بانٹے لوگ خوشیوں کے خریدار نظر آتے ہیں گرد میں ...

مزید پڑھیے

خود کو اہل وفا سمجھتے ہیں

خود کو اہل وفا سمجھتے ہیں اوروں کو بے وفا سمجھتے ہیں پار کشتی لگا کے دکھلائیں خود کو گر ناخدا سمجھتے ہیں خامیاں دوسروں کی گنوائیں خود کو جو پارسا سمجھتے ہیں کہہ بھی ڈالیں زبان سے اپنی جو برا یا بھلا سمجھتے ہیں اک نئی زندگی ہے بعد از مرگ لوگ اسے انتہا سمجھتے ہیں حرص و طمع کی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1135 سے 4657