شاعری

دل کو زر سے نہ تولیے صاحب

دل کو زر سے نہ تولیے صاحب ہم فقیروں سے بولئے صاحب اپنا جیسا سبھی کو پائیں گے دل کا دروازہ کھولیے صاحب اب تو بدلیں کہ دن بدلتے ہیں عہد ماضی کو رو لئے صاحب ان کے دست حنائی کی خاطر ہاتھ خوں میں ڈبو لئے صاحب جو بھی ہنس کے ملا محبت سے دل سے اس کے ہی ہو لئے صاحب ان گلابوں میں رنگ ...

مزید پڑھیے

لطف پیمان بار بار کہاں

لطف پیمان بار بار کہاں لذت سوز انتظار کہاں کیا ہوئیں بے قراریاں دل کی وہ تمنائے وصل یار کہاں وہ تقاضائے شوق دید کجا روح کو اب وہ اضطرار کہاں جوش وحشت کے وہ مزے نہ رہے وہ گریبان تار تار کہاں مے کشی کی وہ بات جاتی رہی اب وہ محفل وہ مےگسار کہاں موت آ جائے تو غنیمت ہے ان کے آنے کا ...

مزید پڑھیے

دل میں چراغ عشق نہ جو ضو فشاں رہے

دل میں چراغ عشق نہ جو ضو فشاں رہے رعنائی خیال نہ حسن بیاں رہے شامل ہے اس میں میری تمنا کا خون بھی رنگیں تری ادا کی نہ کیوں داستاں رہے دل مٹ گیا کشاکش امید و بیم میں اب مہرباں ہو کوئی کہ نا مہرباں رہے اس رشک کا برا ہو جو دیکھا انہیں کبھی پہروں ہم اپنے آپ سے بھی بد گماں ...

مزید پڑھیے

کسی سے جب نہ اٹھا تو اٹھا بار گراں ہم سے

کسی سے جب نہ اٹھا تو اٹھا بار گراں ہم سے ملا سکتے نہیں اب آنکھ ساتوں آسماں ہم سے ہنسا کر ایک دو دن عمر بھر آخر رلاتا ہے عجب اٹکھیلیاں کرتا ہے دور آسماں ہم سے ہمارا جب یہ ہونا بھی نہ ہونے کے برابر ہے تو آخر کیوں خفا بیٹھی ہے مرگ ناگہاں ہم سے ابھی پیش نظر تعمیر فردا کی ہیں ...

مزید پڑھیے

آج ان پر راز دل افشا کریں

آج ان پر راز دل افشا کریں حسن کو مغرور و خود آرا کریں چند دن ان کو نہ اب دیکھا کریں یعنی کچھ ان کو بھی تڑپایا کریں اس طرح ہو یوں کریں ایسا کریں ان سے ملنے کا کوئی چارا کریں آپ تو جو کچھ کریں اچھا کریں ہم کہیں تو شکوۂ بے جا کریں موت بھی مانگے سے ملتی ہے کہاں پھر یہ کیوں کر ہو کہ وہ ...

مزید پڑھیے

کس کی صدا پہ کان لگائے ہوئے ہوں میں

کس کی صدا پہ کان لگائے ہوئے ہوں میں زانو پہ اپنے سر کو جھکائے ہوئے ہوں میں وہ دن گئے کہ یاد تھی آٹھوں پہر تری اب اپنے آپ کو بھی بھلائے ہوئے ہوں میں رنگیں دکھائی دیتا ہے سارا جہاں مجھے آنکھوں میں ان کے جلوے بسائے ہوئے ہوں میں مانع ہے تیرے آنے میں اے مست ناز کیا ملنے کی کب سے آس ...

مزید پڑھیے

دل میں رہنا ہے پریشان خیالوں کا ہجوم (ردیف .. ے)

دل میں رہنا ہے پریشان خیالوں کا ہجوم اور آنکھوں میں قیامت کا سماں رہتا ہے عشق کے راز کو جتنا میں نہاں رکھتا ہوں خامشی سے مری اتنا ہی عیاں رہتا ہے روتا رہتا ہوں کسی غم زدہ کے رونے پر اور دل مرکز آلام جہاں رہتا ہے رفعت فکر ہے حاصل مجھے الفت کے طفیل جو نہ یہ ہو تو کہاں حسن بیاں ...

مزید پڑھیے

دم صبح پی لی سر شام پی لی

دم صبح پی لی سر شام پی لی اگر مل گئی ایک دو جام پی لی نہ آغاز سوچا نہ انجام پی لی رکھا ہم نے پینے سے بس کام پی لی میں اے شیخ انسان ہی تو ہوں آخر گھٹاؤں نے پھیلا دئے دام پی لی زمانے کی بے رحم گردش کے ہاتھوں نہ پایا جہاں میں جو آرام پی لی کبھی ہم نے ساغر پہ ساغر لنڈھائے کبھی ہم نے ...

مزید پڑھیے

ان کے آتے ہی میں ہو جاتا ہوں بے خود اتنا (ردیف .. ے)

ان کے آتے ہی میں ہو جاتا ہوں بے خود اتنا وہ چلے جاتے ہیں پہلو سے تو ہوش آتا ہے عشق ہے عشق کوئی کھیل تماشا تو نہیں جیتے جی دل سے خیال ان کا کہاں جاتا ہے در و دیوار یہ کہتے ہوئے آتے ہیں نظر وہ ابھی آئے گا دیکھو وہ چلا آتا ہے لالہ و گل ہیں چمن میں کہ کھلے جاتے ہیں غنچۂ دل ہے مرا ایک کہ ...

مزید پڑھیے

اے دل ناداں یہ جذب عشق ہے (ردیف .. ا)

اے دل ناداں یہ جذب عشق ہے دیکھ بیتابانہ وہ کون آ گیا لوٹتے ہم کیا جوانی کی بہار غنچۂ دل کھلتے ہی مرجھا گیا عقل و ہوش و صبر و آرام و قرار ایک جانے سے ترے کیا کیا گیا زندگی گزرے گی کس امید پر انتظار وعدۂ فردا گیا دل کو میں بہلا رہا ہوں اس طرح آ رہا ہے آئے گا وہ آ گیا عشق میں آیا ہے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1063 سے 4657