ان کے آتے ہی میں ہو جاتا ہوں بے خود اتنا (ردیف .. ے)
ان کے آتے ہی میں ہو جاتا ہوں بے خود اتنا
وہ چلے جاتے ہیں پہلو سے تو ہوش آتا ہے
عشق ہے عشق کوئی کھیل تماشا تو نہیں
جیتے جی دل سے خیال ان کا کہاں جاتا ہے
در و دیوار یہ کہتے ہوئے آتے ہیں نظر
وہ ابھی آئے گا دیکھو وہ چلا آتا ہے
لالہ و گل ہیں چمن میں کہ کھلے جاتے ہیں
غنچۂ دل ہے مرا ایک کہ مرجھاتا ہے
ہے شب ماہ میں کیوں وجد کا عالم مجھ پر
کون یہ ساز رگ جاں پہ غزل گاتا ہے
کچھ عجب رنگ سے دیکھا ہے کسی نے صائبؔ
رنگ اک چہرے پہ آج آتا ہے اک جاتا ہے