اے عشق شاد کام ہوں تیرے شعور سے
اے عشق شاد کام ہوں تیرے شعور سے مجھ کو گلہ نہیں ہے کسی کے غرور سے یہ انتہائے ہوش ہے آگے خبر نہیں آواز دے رہا تھا کوئی مجھ کو دور سے قطرے کی کیا بساط پتا بھی نہیں چلا اک موج اٹھ کے رہ گئی دریائے نور سے دیتا رہے زمانہ فریب نشاط اب سر خوش ہیں ہم تو بادۂ غم کے سرور سے قربان تیری ...