رہین خواب ہوں اور خواب کے مکاں میں ہوں
رہین خواب ہوں اور خواب کے مکاں میں ہوں جہان مجھ سے سوا ہے میں جس جہاں میں ہوں عجب طرح کا خرد خیز ہے جنوں میرا مجھے خبر ہے میں کس کار رائیگاں میں ہوں تو مجھ کو پھینک چکا کب کا اپنے دشمن پر میں اب کماں میں نہیں ہوں ترے گماں میں ہوں مری تھکن بھی تری ہجرتوں میں شامل ہے میں گرد گرد ...