Zubair Rizvi

زبیر رضوی

ممتاز ترین جدید شاعروں میں نمایاں۔ اپنے ادبی رسالے ’ذہن جدید‘ کے لئے مشہور

One of the most prominent modern poets. Well-known broadcaster associated with All India Radio. Famous for his literary magazine Zahn-e-Jadeed.

زبیر رضوی کی نظم

    بے کراں

    تمہیں پسند ہے ہر شب تمہارے بستر پر لپٹ کے تم سے حسیں نرم چاندنی سوئے نگار خانۂ فطرت کی دل کشی سوئے مگر پسند کو رنگ جنوں نہ دینا تھا گگن سے چاند کو دھرتی پہ کیوں بلاتی ہو نظر سے پیار کرو ہاتھ کیوں لگاتی ہو مسافران شب غم کی دل دہی کے لئے تمام عمر اسے نور بن کے ڈھلنا ہے اداس راتوں میں ...

    مزید پڑھیے

    نیا جنم

    اجنبی جان کے اک شخص نے یوں مجھ سے کہا وہ مکاں نیم کا وہ پیڑ کھڑا ہے جس میں کھڑکیاں جس کی کئی سال سے لب بستہ ہیں جس کے دروازے کی زنجیر کو حسرت ہی رہی کوئی آئے تو وہ ہاتھوں میں مچل کے رہ جائے شور بے ربطئ آہنگ میں ڈھل کے رہ جائے وہ مکاں جس کے در و بام کئی سالوں سے منتظر ہیں، کوئی مہتاب ...

    مزید پڑھیے

    مصالحت

    میں بھی نہ پوچھوں تم بھی نہ پوچھو میرے ماضی کی پیشانی کتنے بتوں کو پوج چکی ہے کتنے سجدوں کی تابانی چوکھٹ چوکھٹ بانٹ چکی ہے میرے ماضی کے طاقوں میں کتنی شمعیں پگھل چکی ہیں کتنے دامن خاک ہوئے ہیں تم بھی نہ پوچھو میں بھی نہ پوچھوں تم نے یہ شاداب جوانی کیسے اور کس طرح گزاری ان آنکھوں ...

    مزید پڑھیے

    رات پھر درد بنی

    آسماں ٹوٹا ہوا چاند ہتھیلی پہ لئے ہنستا ہے رات آزردہ ستاروں سے سخن کرتی ہوئی رہ گزاروں پہ دبے پاؤں چلی آئی ہے بھیگ جاتی ہے کسی آنکھ میں آنسو بن کر پھیل جاتی ہے کسی یاد کی خوشبو بن کر کہیں ٹوٹے ہوئے پیمان وفا جوڑتی ہے موج مے بن کے چھلک پڑتی ہے پیمانوں سے دل کا احوال سنا کرتی ہے ...

    مزید پڑھیے

    تبدیلی

    صبح دم جب بھی دیکھا ہے میں نے کبھی ننھے بچوں کو اسکول جاتے ہوئے رقص کرتے ہوئے گنگناتے ہوئے اپنے بستوں کو گردن میں ڈالے ہوئے انگلیاں ایک کی ایک پکڑے ہوئے صبح دم جب بھی دیکھا ہے میں نے انہیں مامتا ان کی راہوں میں سایہ کرے ان کے قدموں میں خوشبو بچھایا کرے دیوتا ان کے ہاتھوں کو چوما ...

    مزید پڑھیے

    الف زبر َا

    بچے نے جس بکس میں اپنے ننھے منے کھیل کھلونوں کی جو دنیا بسا رکھی تھی ممی پاپا کے ہاتھوں وہ اجڑ گئی ہے ممی پاپا نے کیا جانے بکس میں کیا کیا بھر رکھا ہے ایک بڑے سے گیٹ کے آگے بکس اٹھائے بچہ روتا چلاتا ہے اپنے جیسا اسے بنانے کی کوشش کا پہلا دن ہے

    مزید پڑھیے

    خطائے بزرگاں

    پرانی بات ہے لیکن یہ انہونی سی لگتی ہے ہوا اک بار یوں ان کے بزرگوں نے زمیں میں کچھ نہیں بویا فقط انگور کی بیلیں اگائیں اور مٹی کے گھڑوں میں مے بنائی رات جب آئی ان کے بدن ننگے تھے پہلی بار مے کا ذائقہ ہونٹوں نے چکھا تھا حکایت ہے برہنہ دیکھ کر اپنے بزرگوں کو جواں بیٹوں نے آنکھیں بند ...

    مزید پڑھیے

    مابعد جدید

    میں نے اپنے لکھنے پڑھنے کے کمرے میں قلم بنا اک نظم لکھی ہے نظم کو میں نے کچھ ایسے ترتیب دیا ہے سب سے پہلے ٹک ٹک کرتی ایک گھڑی ہے پھر ہے کلنڈر اس کے بعد ہے پیتل کی اک شمع دانی عیش ٹرے پھر بیجنگ شام اور سنگاپور کی چینی اور تانبے کی پلیٹیں پھر تھوڑی سی جگہ بنا کے شیشے کا گلدان رکھا ...

    مزید پڑھیے

    بچے اور بدبو

    بچوں استادوں اور سر پرستوں نے اسکولوں کے سامنے برسوں پرانے بدبو بھرے کوڑے دانوں کو ہٹانے کا مطالبہ چھوڑ دیا ہے اب بچوں کے نتھنوں سے گزر کر ان کی سانسوں کا حصہ بن جانے والی بدبو سرکاری بھوجن کے بعد مفت ملنے والی برفی بن گئی ہے کتابوں کو پڑھتے ہوئے یہی بدبو چاکلیٹ کی طرح چوسی جانے ...

    مزید پڑھیے

    انجام قصہ گو کا

    پرانی بات ہے لیکن یہ انہونی سی لگتی ہے وہ شب وعدے کی شب تھی گاؤں کی چوپال پوری بھر چکی تھی تازہ حقے ہر طرف رکھے ہوئے تھے قصہ گو نے ایک شب پہلے کہا تھا صاحبو تم اپنی نیندیں بستروں پر چھوڑ کر آنا میں کل کی شب تمہیں اپنے سلف کا آخری قصہ سناؤں گا جگر کو تھام کر کل رات تم چوپال پر آنا وہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 3