Zubair Rizvi

زبیر رضوی

ممتاز ترین جدید شاعروں میں نمایاں۔ اپنے ادبی رسالے ’ذہن جدید‘ کے لئے مشہور

One of the most prominent modern poets. Well-known broadcaster associated with All India Radio. Famous for his literary magazine Zahn-e-Jadeed.

زبیر رضوی کی غزل

    وہ باد گرم تھا باد صبا کے ہوتے ہوئے

    وہ باد گرم تھا باد صبا کے ہوتے ہوئے میں زخم زخم تھا برگ حنا کے ہوتے ہوئے بس ایک منظر خالی تھا میری آنکھوں میں نگار خانۂ رنگ حنا کے ہوتے ہوئے وہ طاق دل ہو کہ محراب منبر و مقتل چراغ سب نے جلائے ہوا کے ہوتے ہوئے عجیب لوگ تھے خاموش رہ کے جیتے تھے دلوں میں حرمت سنگ صدا کے ہوتے ...

    مزید پڑھیے

    ملن موسموں کی سزا چاہتا ہوں

    ملن موسموں کی سزا چاہتا ہوں ترے ہجر کی انتہا چاہتا ہوں صداؤں سے محروم اپنی گلی میں بس اک تیری آواز پا چاہتا ہوں کسی ایک ہلچل میں وہ ساتھ ہوتا میں آوارۂ شب بجھا چاہتا ہوں گلابوں کے ہونٹوں پہ لب رکھ رہا ہوں اسے دیر تک سوچنا چاہتا ہوں تری قربتیں راکھ ہونے لگی ہیں میں اب دوریوں ...

    مزید پڑھیے

    پھر دل کو روز و شب کی وہی عید چاہئے

    پھر دل کو روز و شب کی وہی عید چاہئے ٹوٹے تعلقات کی تجدید چاہئے خالی نہیں ہے ایک بھی بستر مکان میں اک خواب دیکھنے کے لیے نیند چاہئے ہم مانگتے رہے ترے رخسار و لب کی خیر اے صاحب جمال تری دید چاہئے ہم کو تو اک رفاقت آشفتہ سر بہت ان کو ہجوم راہ کی تائید چاہئے ہر آستیں کے خون نے قاتل ...

    مزید پڑھیے

    کہاں میں جاؤں غم عشق رائیگاں لے کر

    کہاں میں جاؤں غم عشق رائیگاں لے کر یہ اپنے رنج یہ اپنی اداسیاں لے کر جلا ہے دل یا کوئی گھر یہ دیکھنا لوگو ہوائیں پھرتی ہیں چاروں طرف دھواں لے کر بس اک ہمارا لہو صرف قتل گاہ ہوا کھڑے ہوئے تھے بہت اپنے جسم و جاں لے کر نئے گھروں میں نہ روزن تھے اور نہ محرابیں پرندے لوٹ گئے اپنے ...

    مزید پڑھیے

    خورشید کی بیٹی کہ جو دھوپوں میں پلی ہے

    خورشید کی بیٹی کہ جو دھوپوں میں پلی ہے تہذیب کی دیوار کے سائے میں کھڑی ہے دھندلا گئے رنجش میں اس آواز کے شیشے برسوں جو سماعت سے ہم آغوش رہی ہے اب تک ہے وہی سلسلۂ خانہ خرابی اے عشق ستم پیشہ تری عمر بڑی ہے ہم آئیں تو غیروں کی طرح بزم میں بیٹھیں اے صاحب خانہ تری یہ شرط کڑی ...

    مزید پڑھیے

    ہوا کی اندھی پناہوں میں مت اچھال مجھے

    ہوا کی اندھی پناہوں میں مت اچھال مجھے زمیں حصار کشش سے نہ تو نکال مجھے سوائے رنج ندامت نہ کچھ ملا تم کو میں کہہ رہا تھا بناؤ نہ تم مثال مجھے شکست دل نے عجب غم کو صورتیں دی ہیں رفاقتوں کی گھڑی ہے ذرا سنبھال مجھے میں خواب خواب جزیروں کی سیر کو نکلوں اٹھا کے پردۂ شب حیرتوں میں ڈال ...

    مزید پڑھیے

    میں نے کب برق تپاں موج بلا مانگی تھی

    میں نے کب برق تپاں موج بلا مانگی تھی گنگناتی ہوئی ساون کی گھٹا مانگی تھی دشت و صحرا سے گزرتی ہوئی تنہائی نے راستے بھر کے لئے اس کی صدا مانگی تھی وہ تھا دشمن مرا ہارا تو بہت زخمی تھا میں نے ہی اس کے لئے شاخ حنا مانگی تھی سائباں دھوپ کا کیوں سر پہ مرے تان دیا اے خدا میں نے تو بادل ...

    مزید پڑھیے

    وہ آ گیا تو سارا پری خانہ جی اٹھا

    وہ آ گیا تو سارا پری خانہ جی اٹھا آرائش جمال سے آئینہ جی اٹھا مجھ تک پہنچ گیا تو بڑی بات جانیے آواز پا سے جس کی مرا زینہ جی اٹھا یاران مے کدہ جو کبھی یاد آ گئے مجھ میں خمار محفل پارینہ جی اٹھا تھے دیدنی لباسوں میں ترشے ہوئے بدن اوڑھی جو اس نے شال تو پشمینہ جی اٹھا چائے کی میز پر ...

    مزید پڑھیے

    شام ہونے والی تھی جب وہ مجھ سے بچھڑا تھا زندگی کی راہوں میں

    شام ہونے والی تھی جب وہ مجھ سے بچھڑا تھا زندگی کی راہوں میں صبح جب میں جاگا تھا وہ جو مجھ سے بچھڑا تھا سو رہا تھا باہوں میں میکدے میں سب کے سب جام ہاتھ میں لے کر دوستوں میں بیٹھے تھے دور لوگ مسجد میں رب کو یاد کرتے تھے دل کی بارگاہوں میں وہ زمیں کے شہزادے تیر اور کماں لے کر جنگلوں ...

    مزید پڑھیے

    ہم بچھڑ کے تم سے بادل کی طرح روتے رہے

    ہم بچھڑ کے تم سے بادل کی طرح روتے رہے تھک گئے تو خواب کی دہلیز پر سوتے رہے زندگی نے ہاتھ سے خنجر نہ رکھا ایک پل ہم قتیل غمزہ و ناز بتاں ہوتے رہے لوک لہجے کا سہانا پن سخن کی نغمگی شہر کی آبادیوں کے شور میں کھوتے رہے کیوں متاع دل کے لٹ جانے کا کوئی غم کرے شہر دلی میں تو ایسے واقعے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 3