بچے اور بدبو

بچوں استادوں اور سر پرستوں نے
اسکولوں کے سامنے برسوں پرانے
بدبو بھرے کوڑے دانوں کو
ہٹانے کا مطالبہ
چھوڑ دیا ہے
اب بچوں کے نتھنوں سے گزر کر
ان کی سانسوں کا حصہ بن جانے والی
بدبو
سرکاری بھوجن کے بعد
مفت ملنے والی برفی بن گئی ہے
کتابوں کو پڑھتے ہوئے
یہی بدبو
چاکلیٹ کی طرح
چوسی جانے لگی ہے
گھنٹی بجتے ہی
بچے
دن بھر سونگھی جانے والی
بدبو
کتابوں کے بیگ میں ٹھونس کر
اپنے گھروں کے آس پاس والے
کوڑے دانوں کی ہتھیلیوں پر
رکھ دیتے ہیں
اور رات کی چادر تان کر
بدبو بھرے خواب دیکھنے لگتے ہیں