اس طرح ٹوٹ کر گرا پانی
اس طرح ٹوٹ کر گرا پانی بادلوں میں نہیں بچا پانی گھر بنایا تو تھا بلندی پر پھر بھی آنگن میں بھر گیا پانی لڑ جھگڑ کر کبھی تو آگ بنا اور کبھی برف بن گیا گیا پانی مجھ کو اپنے ہی شہر کا یارو راس آیا نہیں ہوا پانی لوگ دیوانہ وار ٹوٹ پڑے مدتوں بعد جب ملا پانی ہاتھ تھامے ہوئے ہواؤں ...