رات کو میں نے خواب عجب سا دیکھا ہے ظفر زیدی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں رات کو میں نے خواب عجب سا دیکھا ہے آگے آگ ہے روشن پیچھے دریا ہے کمرے کے اندر تو گھٹن ہے الجھن ہے باہر جھانک کے دیکھیں موسم کیسا ہے سارے رشتے توڑ کے ہم تو آئے تھے پھر یہ بیچ ہمارے جھگڑا کیسا ہے