یہ عشق بھی عجیب ہے اک آن ہو گیا
یہ عشق بھی عجیب ہے اک آن ہو گیا انسان ساری عمر کو حیران ہو گیا وہ شخص کیا گیا ہے ادھر سے کہ شہر دل پھر دیکھتے ہی دیکھتے ویران ہو گیا اس غم نے کیسی شکل بدل لی کہ کل تلک دشمن تھا میری جان کا اب جان ہو گیا وہ زلف میرے بازو پہ بکھری نہیں تو میں اس زلف سے زیادہ پریشان ہو گیا ہے سلطنت ...