شفق سوپوری کی غزل

    یہ عشق بھی عجیب ہے اک آن ہو گیا

    یہ عشق بھی عجیب ہے اک آن ہو گیا انسان ساری عمر کو حیران ہو گیا وہ شخص کیا گیا ہے ادھر سے کہ شہر دل پھر دیکھتے ہی دیکھتے ویران ہو گیا اس غم نے کیسی شکل بدل لی کہ کل تلک دشمن تھا میری جان کا اب جان ہو گیا وہ زلف میرے بازو پہ بکھری نہیں تو میں اس زلف سے زیادہ پریشان ہو گیا ہے سلطنت ...

    مزید پڑھیے

    سورج تو دے دیا تھا ستارہ بھی دے دیا

    سورج تو دے دیا تھا ستارہ بھی دے دیا پھر ہم نے اس کو خاک کا خرقہ بھی دے دیا اصلاً تو شہر عشق کے معمار تھے مگر رب نے دیار درد کا ٹھیکا بھی دے دیا دامن پکڑ کے پیچھے یہ قلاش تھی پڑی دنیا کو ہم نے بھیک کا کاسہ بھی دے دیا پگڑی دکان سنگ تراشی کی لی مگر روکن میں کار خانۂ‌ شیشہ بھی دے ...

    مزید پڑھیے

    خد و خال سے خالی ہے

    خد و خال سے خالی ہے یہ تصویر تو جعلی ہے کہتے ہیں مرگ مفاجات حکم جناب عالی ہے لشکر اسہال زدہ کی میں نے کمان سنبھالی ہے دنیا کی آواز سنو ایک ہی ہاتھ کی تالی ہے ہر اک انسان کے اندر بیٹھا ایک موالی ہے عملہ معطل ہے دل کا جاری سعیٔ بحالی ہے قیمت الگ ہے خصلت ایک یہ گندم وہ شالی ...

    مزید پڑھیے

    میں نے دھڑکن سنی شجر کی رات

    میں نے دھڑکن سنی شجر کی رات نیند پتوں نے بے خطر کی رات اس نے رخصت کبھی نہ لینی تھی وہ بھی مارا گیا سفر کی رات بھونکتی رہتی ہے ستاروں پر میرے اندر کسی کھنڈر کی رات میں نے دیوانگی میں پھاڑے ہوئے خیمۂ خاک میں بسر کی رات دن تو لیکن کا ڈھل گیا صاحب سامنے ہے اگر مگر کی رات میں ہوں ...

    مزید پڑھیے

    اب اس قدر بھی بدل جائے گا خبر نہیں تھی

    اب اس قدر بھی بدل جائے گا خبر نہیں تھی فنا سے دور نکل جائے گا خبر نہیں تھی مرے بدن کی حرارت اتارنے والا مری تپش سے پگھل جائے گا خبر نہیں تھی وہ ابتدائے محبت کے پہلے لمحے کو بنا کے آخری پل جائے گا خبر نہیں تھی بڑھے گی لقمۂ دل سے بھی آگے اس کی ہوس یہ نفس تن کو نگل جائے گا خبر نہیں ...

    مزید پڑھیے

    زندگی چونچلے نہ کر ہم سے

    زندگی چونچلے نہ کر ہم سے دیکھ پچھتائے گی تو ڈر ہم سے زخم خردوں کے جانے سے پیدا ہو گیا ہے خلا تو بھر ہم سے لوگ سرہانوں میں اڑسنے لگے پوچھ مت حال بال و پر ہم سے گر گئی روشنائی کی بوتل تیرا کاغذ ہوا ہے تر ہم سے ایک دن ہانکا تھا پرندے کو ابھی ناراض ہے شجر ہم سے رب رقیبوں کو بخشے تو ...

    مزید پڑھیے

    پہلے باتیں پیاری پیاری کرتا ہے

    پہلے باتیں پیاری پیاری کرتا ہے پھر وہ دلوں پر دہشت طاری کرتا ہے میں اس کی ہر چال سے واقف ہوں لیکن بعض اوقات یہ دل غداری کرتا ہے دل میں بھلے اس فتنے کے کھوٹ بھرا ہے باتوں سے لیکن دل داری کرتا ہے میں بھی نا شائستہ حرکت کرتا ہوں اور وہ بھی باتیں بازاری کرتا ہے میرا بھی کوئی دین و ...

    مزید پڑھیے

    برنجی پاؤں میں اس کے چبھی ہے

    برنجی پاؤں میں اس کے چبھی ہے بچارے موچی کو گالی پڑی ہے دھماکا دل میں ہونے والا ہے کیا کئی دن سے یہاں کچھ سنسنی ہے مجھے لگتا ہے شعلہ کی حرارت اندھیرے میں دھویں کو تک رہی ہے یہیں سے پڑھتے جا استغفر اللہ یہاں سے دور کچھ اس کی گلی ہے یہ کٹنی مول میں کرتی ہے گڑبڑ طوائف قول کی بالکل ...

    مزید پڑھیے

    اے موجۂ سراب تو پھانکے گی کتنی خاک

    اے موجۂ سراب تو پھانکے گی کتنی خاک مجھ کو ڈبونے کے لئے چھانے گی کتنی خاک بچ جائے مشت بھر سہی دفنانے کے لئے موج بلائے عشق میں ڈوبے گی کتنی خاک کتنے حسین خواب ترستے ہیں دید کو آئینۂ جمال پہ بیٹھے گی کتنی خاک جس کے در و دریچہ و دیوار ہیں تباہ اس خانۂ سکوت کو پوچھے گی کتنی ...

    مزید پڑھیے

    قرض کی مہلت گزر گئی ہے

    قرض کی مہلت گزر گئی ہے بھائی مدت گزر گئی ہے وصل کے دعویدار کہو کیا ہجر کی عدت گزر گئی ہے ہم تو ایسے رونے لگے ہیں جیسے محبت گزر گئی ہے دشت جنوں! مجنوں کے غم میں کیا بے وحشت گزر گئی ہے عشق سے بے پروا لوگوں کی عمر سلامت گزر گئی ہے اے کفار تشنہ بدناں شب جہالت گزر گئی ہے گھور ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2