شفق سوپوری کے تمام مواد

18 غزل (Ghazal)

    یہ عشق بھی عجیب ہے اک آن ہو گیا

    یہ عشق بھی عجیب ہے اک آن ہو گیا انسان ساری عمر کو حیران ہو گیا وہ شخص کیا گیا ہے ادھر سے کہ شہر دل پھر دیکھتے ہی دیکھتے ویران ہو گیا اس غم نے کیسی شکل بدل لی کہ کل تلک دشمن تھا میری جان کا اب جان ہو گیا وہ زلف میرے بازو پہ بکھری نہیں تو میں اس زلف سے زیادہ پریشان ہو گیا ہے سلطنت ...

    مزید پڑھیے

    سورج تو دے دیا تھا ستارہ بھی دے دیا

    سورج تو دے دیا تھا ستارہ بھی دے دیا پھر ہم نے اس کو خاک کا خرقہ بھی دے دیا اصلاً تو شہر عشق کے معمار تھے مگر رب نے دیار درد کا ٹھیکا بھی دے دیا دامن پکڑ کے پیچھے یہ قلاش تھی پڑی دنیا کو ہم نے بھیک کا کاسہ بھی دے دیا پگڑی دکان سنگ تراشی کی لی مگر روکن میں کار خانۂ‌ شیشہ بھی دے ...

    مزید پڑھیے

    خد و خال سے خالی ہے

    خد و خال سے خالی ہے یہ تصویر تو جعلی ہے کہتے ہیں مرگ مفاجات حکم جناب عالی ہے لشکر اسہال زدہ کی میں نے کمان سنبھالی ہے دنیا کی آواز سنو ایک ہی ہاتھ کی تالی ہے ہر اک انسان کے اندر بیٹھا ایک موالی ہے عملہ معطل ہے دل کا جاری سعیٔ بحالی ہے قیمت الگ ہے خصلت ایک یہ گندم وہ شالی ...

    مزید پڑھیے

    میں نے دھڑکن سنی شجر کی رات

    میں نے دھڑکن سنی شجر کی رات نیند پتوں نے بے خطر کی رات اس نے رخصت کبھی نہ لینی تھی وہ بھی مارا گیا سفر کی رات بھونکتی رہتی ہے ستاروں پر میرے اندر کسی کھنڈر کی رات میں نے دیوانگی میں پھاڑے ہوئے خیمۂ خاک میں بسر کی رات دن تو لیکن کا ڈھل گیا صاحب سامنے ہے اگر مگر کی رات میں ہوں ...

    مزید پڑھیے

    اب اس قدر بھی بدل جائے گا خبر نہیں تھی

    اب اس قدر بھی بدل جائے گا خبر نہیں تھی فنا سے دور نکل جائے گا خبر نہیں تھی مرے بدن کی حرارت اتارنے والا مری تپش سے پگھل جائے گا خبر نہیں تھی وہ ابتدائے محبت کے پہلے لمحے کو بنا کے آخری پل جائے گا خبر نہیں تھی بڑھے گی لقمۂ دل سے بھی آگے اس کی ہوس یہ نفس تن کو نگل جائے گا خبر نہیں ...

    مزید پڑھیے

تمام