سیوک نیر کے تمام مواد

18 غزل (Ghazal)

    جب شب فرقت کی تاریکی سے گھبراتا ہوں میں

    جب شب فرقت کی تاریکی سے گھبراتا ہوں میں تیری یادوں سے دل مضطر کو بہلاتا ہوں میں جب کسی زہرا جبیں کو سامنے پاتا ہوں میں ہوش کی ہر دسترس سے دور ہو جاتا ہوں میں آرزوئیں لاکھ ہوتی ہیں مرے دل میں مگر سامنے آتے ہو جب تم کچھ نہ کہہ پاتا ہوں میں سست رو ہوتی ہے جب راہ طلب میں جستجو شعلۂ ...

    مزید پڑھیے

    قلب الم نصیب کی تشنہ لبی بجھائے جا

    قلب الم نصیب کی تشنہ لبی بجھائے جا اے میرے ساقیا مجھے شام و سحر پلائے جا اے دل بے قرار سن رونے سے فائدہ ہے کیا جس نے بھلا دیا تجھے تو بھی اسے بھلائے جا برسر بام آ کے تو پردۂ رخ ہٹا ذرا ہم بھی ہیں صاحب نظر ہم کو بھی آزمائے جا ذوق طلوع صبح بھی دے گی یہ تیرگی تجھے رات طویل ہے تو کیا ...

    مزید پڑھیے

    گردش غم تمام ہو کہ نہ ہو

    گردش غم تمام ہو کہ نہ ہو زندگی شاد کام ہو کہ نہ ہو پھر یہ فرصت ہمیں ملے نہ ملے پھر یہ رنگین شام ہو کہ نہ ہو ہم کو ہے پاس وضع اہل جنوں آپ کو احترام ہو کہ نہ ہو دیکھ تو لے نگاہ الفت سے ہم سے تو ہم کلام ہو کہ نہ ہو زندگی میں ہی نام پیدا کر بعد مرنے کے نام ہو کہ نہ ہو تلخئ غم ہے مستقل ...

    مزید پڑھیے

    محفل میں اگر ساقیٔ گلفام نہیں ہے

    محفل میں اگر ساقیٔ گلفام نہیں ہے رندوں کو مئے و جام سے کچھ کام نہیں ہے آرام سے ہیں اور سبھی لوگ جہاں میں ہم عشق کے ماروں کو ہی آرام نہیں ہے اے راہروے راہ محبت یہ سمجھ لے اس راہ میں راحت کا کہیں نام نہیں ہے لذت کش آغاز محبت ہے ابھی دل دیوانے کو اندیشۂ انجام نہیں ہے کیا آئے گا وہ ...

    مزید پڑھیے

    ہوا ہے ہر طرح پامال قلب ناتواں میرا

    ہوا ہے ہر طرح پامال قلب ناتواں میرا بگاڑے گا بھلا اب اور کیا یہ آسماں میرا سناؤں اپنی روداد محبت کس کو دنیا میں نہ کوئی ہم نفس میرا نہ کوئی رازداں میرا نظر سے دور ہے منزل ابھی ہے بے بسی اپنی بھٹکتا ہے ابھی راہ جنوں میں کارواں میرا ہزاروں آندھیاں آئیں ہزاروں بجلیاں چمکیں رہے ...

    مزید پڑھیے

تمام

6 نظم (Nazm)

    واپسی

    نشاط و کیف کے نغمے خلا میں ڈوب گئے زمیں کی آنکھ لگی آسماں ہوا بیدار گلوں کا خون ہوا خار مسکرانے لگے چراغ محفل ہستی کے ٹمٹمانے لگے دلوں کو چیر گئی اک اداس تاریکی تخیلات کے سورج بجھے تو راکھ ہوئے

    مزید پڑھیے

    تیرا خیال

    تیرا خیال جیسے کڑاکے کی دھوپ میں تاریک بند کمرے میں ٹھنڈی سی ایک شام گلدان میں سجا ہوا تازہ سا ایک پھول یا زندگی کے ہاتھ میں سرمست ایک جام

    مزید پڑھیے

    پہیلیاں

    میری ہی سوچوں میں کیوں مکڑی نے اتنے جال بنے ہیں پھولوں جیسی یادوں میں یہ کانٹوں جیسی چبھن ہے کیونکر تم مجھ سے میرے خوابوں میں ہر شب ملنے کیوں آتی ہو میرے کندھے پر سر رکھ کر پیار بھرے نغمے گاتی ہو بیکل دل کو بہلاتی ہو لیکن دن میں یہ کیا ہو جاتا ہے تم کو یوں لگتا ہے مجھے دیکھ ...

    مزید پڑھیے

    قوس قزح

    مجھے ہوش کب تھا کہ یہ میری خوشیاں غموں کے فلک پر ہیں برسات میں ایک قوس قزح جھپکتے ہی آنکھیں سبھی رنگ غائب اور اب جب کہ قوس قزح مٹ چکی ہے ہر اک سمت سے ایک اک کر کے بادل غم آلود بادل چلے آ رہے ہیں خدا جانے میں کیوں پریشاں نہیں ہوں یہ کیا ماجرا ہے

    مزید پڑھیے

    ایک خواہش

    اور میں سوچتا ہوں یوں ہی عمر بھر ایک کمرے میں شطرنج کی میز پر تم مسلسل مجھے مات دیتی رہو میں مسلسل یوں ہی مات کھاتا رہوں اپنی تقدیر پر مسکراتا رہوں

    مزید پڑھیے

تمام