واپسی سیوک نیر 07 ستمبر 2020 شیئر کریں نشاط و کیف کے نغمے خلا میں ڈوب گئے زمیں کی آنکھ لگی آسماں ہوا بیدار گلوں کا خون ہوا خار مسکرانے لگے چراغ محفل ہستی کے ٹمٹمانے لگے دلوں کو چیر گئی اک اداس تاریکی تخیلات کے سورج بجھے تو راکھ ہوئے