Sayeda Fatima Rizvi

سیدہ فاطمہ رضوی

سیدہ فاطمہ رضوی کی غزل

    قرار دل کو ملا تیرے مسکرانے سے

    قرار دل کو ملا تیرے مسکرانے سے بنی تھی جاں پہ مری تیرے روٹھ جانے سے تسلی جھوٹی نہ دے دل میں کیا ہے یہ کہہ دے یہ خواب لمحے چرا وقت کے خزانے سے سنہری گھڑیاں بھی آخر تو بیت جاتی ہیں یہ قید ہوں گی فقط لب پہ بات آنے سے یہ رنگیں صبح چمن در چمن ہیں کھلتے پھول تو آ گیا تو ہوئے دن بھی یہ ...

    مزید پڑھیے

    یہ جو اپنے خدا سے ڈرتے ہیں

    یہ جو اپنے خدا سے ڈرتے ہیں ہم کسی بد دعا سے ڈرتے ہیں ورنہ پردہ اٹھا دیں دنیا کا صرف اپنی حیا سے ڈرتے ہیں اور اداسی کہیں نہ اگ آئے گھر کی آب و ہوا سے ڈرتے ہیں خیر ہو ان کی کج ادائی کی ہم تو اپنی وفا سے ڈرتے ہیں مدعی کو بنا نہ دیں مجرم منصفوں کی ادا سے ڈرتے ہیں شب کے جاگے ابھی تو ...

    مزید پڑھیے

    کوئی تو بات کیجئے صاحب

    کوئی تو بات کیجئے صاحب دور خدشات کیجئے صاحب دل میں ہے آپ کی خوشی کی طلب دل کی کیا بات کیجئے صاحب آپ سے آخری ہو یا ہو پہلی اک ملاقات کیجئے صاحب ہجر کی دھوپ میں نہ جلنے دیں پیار کی رات کیجئے صاحب آپ ہیں مہرباں بہت میرے کیوں شکایات کیجئے صاحب میں نے دیکھے ہیں دکھ و سکھ کے دن مجھ سے کیا ...

    مزید پڑھیے

    رنگ ہے روشنی ہے مورت ہے

    رنگ ہے روشنی ہے مورت ہے تو مرے خواب کی حقیقت ہے بھول جاؤں تو میں تڑپتی ہوں یاد رکھنے میں ہی سہولت ہے پھول ہیں رنگ ہیں بہاریں ہیں زندگی کتنی خوب صورت ہے مت بنا کوئی بھی بہانہ تو جانے والے تجھے اجازت ہے سلسلہ خوشبوؤں سے رکھتی ہوں مجھ کو اک پھول سے محبت ہے

    مزید پڑھیے

    رونق دل بڑھائے رکھتے ہیں

    رونق دل بڑھائے رکھتے ہیں غم کو مہماں بنائے رکھتے ہیں رات خوابوں میں جاگنے کے لیے خود کو دن بھر سلائے رکھتے ہیں آخرش دل غروب ہوتا ہے جس قدر ہم بچائے رکھتے ہیں حسرتوں کے چراغ جلتے ہیں خود سے ہی لو لگائے رکھتے ہیں دل کی تنہائی انجمن اپنی سب سے دامن بچائے رکھتے ہیں

    مزید پڑھیے

    تنگ ہوں گھر کی سنساہٹ سے

    تنگ ہوں گھر کی سنساہٹ سے ہول اٹھتے ہیں ایک آہٹ سے کتنے ہی دل خریدتا ہے وہ ایک ہلکی سی مسکراہٹ سے سر ہواؤں میں رقص کرتے ہیں تیرے لہجے کی گنگناہٹ سے نیم مردہ سی خواہشیں اور مرے خواب جاگے ہیں تیری آہٹ سے فاطمہؔ یاد کس کی آئی ہے بھر گئی آنکھ جھلملاہٹ سے

    مزید پڑھیے

    جب تلک یہ سوچوں کا زاویہ نہ بدلے گا

    جب تلک یہ سوچوں کا زاویہ نہ بدلے گا منزلیں نہ بدلیں گی راستہ نہ بدلے گا دیکھ کر لکیروں کو یہ کہا نجومی نے درد ہی مقدر ہے زائچہ نہ بدلے گا عشق کی طبیعت میں مستقل مزاجی ہے مشکلوں کو سہہ لے گا راستہ نہ بدلے گا اپنی اپنی فطرت کی سب لڑائی لڑتے ہیں خیر و شر کا آپس میں معرکہ نہ بدلے ...

    مزید پڑھیے

    دوش کس کا ہے بے وفائی میں

    دوش کس کا ہے بے وفائی میں کچھ بھی کہنا نہیں صفائی میں زندگی زندگی پہ بوجھ بنی جی رہی ہوں اگر جدائی میں اس پہ کوئی اثر بھی کیسے ہو دل بھی شامل نہیں دہائی میں عشق کا کاروبار چل نکلا ہے خسارا مری کمائی میں چارہ گر تجھ پہ اعتماد مجھے زہر بھی رکھ مری دوائی میں فاطمہؔ کا نہیں کوئی ...

    مزید پڑھیے

    سنگ اک اور گرا دل کے نہاں خانے میں

    سنگ اک اور گرا دل کے نہاں خانے میں اشک گرتے ہی رہے پھر اسے بہلانے میں میں سمجھ پائی نہ اے دل رہی یہ کس کی خطا آ گئی کیوں میں ترے دام میں انجانے میں اس کی باتوں میں اگرچہ تھی وفا کی خوشبو دیر پھر بھی نہ لگی دھوکا مجھے کھانے میں جھوٹ کو دیتا ہے وہ سچ کا لبادہ کیسا لطف آتا ہے بہت اس ...

    مزید پڑھیے

    جانے کیا تھی بات مجھے کچھ یاد نہیں

    جانے کیا تھی بات مجھے کچھ یاد نہیں ختم ہوئی کب رات مجھے کچھ یاد نہیں دل میں جینے کی اک خواہش ہوتی تھی اب ہیں جو حالات مجھے کچھ یاد نہیں گرم رتوں میں میں نے دعائیں مانگی تھیں کب آئی برسات مجھے کچھ یاد نہیں بچپن میں اک کھیل تو میں نے کھیلا تھا جیت ہوئی یا مات مجھے کچھ یاد ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2