جانے کیا تھی بات مجھے کچھ یاد نہیں
جانے کیا تھی بات مجھے کچھ یاد نہیں
ختم ہوئی کب رات مجھے کچھ یاد نہیں
دل میں جینے کی اک خواہش ہوتی تھی
اب ہیں جو حالات مجھے کچھ یاد نہیں
گرم رتوں میں میں نے دعائیں مانگی تھیں
کب آئی برسات مجھے کچھ یاد نہیں
بچپن میں اک کھیل تو میں نے کھیلا تھا
جیت ہوئی یا مات مجھے کچھ یاد نہیں
میں تو اس کا ساتھ نبھاتی آئی ہوں
کیا کیا تھے صدمات مجھے کچھ یاد نہیں