Sayeda Fatima Rizvi

سیدہ فاطمہ رضوی

سیدہ فاطمہ رضوی کی غزل

    بس مجھے وہ شخص ہی اچھا لگے

    بس مجھے وہ شخص ہی اچھا لگے جھوٹ بھی بولے تو وہ سچا لگے میں بسی ہوں اس کی ہر اک سانس میں بچھڑی تو مر جائے گا ایسا لگے میں کہیں ہوں وہ کہیں ہم ایک ہیں ہر جگہ بس وہ مجھے میرا لگے ماضی کی چوکھٹ پہ دستک دل کی ہے یاد اس کی اک ادائے پا لگے کون سا الزام نہ مجھ پر لگا آئنہ دیکھے وہ کب اچھا ...

    مزید پڑھیے

    یہ زرد پتے یہ سرد موسم (ردیف .. ن)

    یہ زرد پتے یہ سرد موسم کہر میں لپٹی اداس شامیں ہمارے کب اختیار میں ہے تمہارے ہاتھوں کو اب جو تھامیں چلو تمہیں یاد کرکے رو لیں ہم اپنا دامن ذرا بھگو لیں تمہاری خواہش میں جی رہے ہیں سو زہر تنہائی پی رہے ہیں

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2