Sayeda Fatima Rizvi

سیدہ فاطمہ رضوی

سیدہ فاطمہ رضوی کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    قرار دل کو ملا تیرے مسکرانے سے

    قرار دل کو ملا تیرے مسکرانے سے بنی تھی جاں پہ مری تیرے روٹھ جانے سے تسلی جھوٹی نہ دے دل میں کیا ہے یہ کہہ دے یہ خواب لمحے چرا وقت کے خزانے سے سنہری گھڑیاں بھی آخر تو بیت جاتی ہیں یہ قید ہوں گی فقط لب پہ بات آنے سے یہ رنگیں صبح چمن در چمن ہیں کھلتے پھول تو آ گیا تو ہوئے دن بھی یہ ...

    مزید پڑھیے

    یہ جو اپنے خدا سے ڈرتے ہیں

    یہ جو اپنے خدا سے ڈرتے ہیں ہم کسی بد دعا سے ڈرتے ہیں ورنہ پردہ اٹھا دیں دنیا کا صرف اپنی حیا سے ڈرتے ہیں اور اداسی کہیں نہ اگ آئے گھر کی آب و ہوا سے ڈرتے ہیں خیر ہو ان کی کج ادائی کی ہم تو اپنی وفا سے ڈرتے ہیں مدعی کو بنا نہ دیں مجرم منصفوں کی ادا سے ڈرتے ہیں شب کے جاگے ابھی تو ...

    مزید پڑھیے

    کوئی تو بات کیجئے صاحب

    کوئی تو بات کیجئے صاحب دور خدشات کیجئے صاحب دل میں ہے آپ کی خوشی کی طلب دل کی کیا بات کیجئے صاحب آپ سے آخری ہو یا ہو پہلی اک ملاقات کیجئے صاحب ہجر کی دھوپ میں نہ جلنے دیں پیار کی رات کیجئے صاحب آپ ہیں مہرباں بہت میرے کیوں شکایات کیجئے صاحب میں نے دیکھے ہیں دکھ و سکھ کے دن مجھ سے کیا ...

    مزید پڑھیے

    رنگ ہے روشنی ہے مورت ہے

    رنگ ہے روشنی ہے مورت ہے تو مرے خواب کی حقیقت ہے بھول جاؤں تو میں تڑپتی ہوں یاد رکھنے میں ہی سہولت ہے پھول ہیں رنگ ہیں بہاریں ہیں زندگی کتنی خوب صورت ہے مت بنا کوئی بھی بہانہ تو جانے والے تجھے اجازت ہے سلسلہ خوشبوؤں سے رکھتی ہوں مجھ کو اک پھول سے محبت ہے

    مزید پڑھیے

    رونق دل بڑھائے رکھتے ہیں

    رونق دل بڑھائے رکھتے ہیں غم کو مہماں بنائے رکھتے ہیں رات خوابوں میں جاگنے کے لیے خود کو دن بھر سلائے رکھتے ہیں آخرش دل غروب ہوتا ہے جس قدر ہم بچائے رکھتے ہیں حسرتوں کے چراغ جلتے ہیں خود سے ہی لو لگائے رکھتے ہیں دل کی تنہائی انجمن اپنی سب سے دامن بچائے رکھتے ہیں

    مزید پڑھیے

تمام

3 نظم (Nazm)

    محبت

    محبت وصل و ہجراں کی عجب سی اک کہانی ہے کہ جیسے رائگانی ہے کسی بھی خواب کو تعبیر کا در تک نہیں ملتا جو دل پہ زخم لگتا ہے نہیں سلتا تڑپتا ہے ہر اک دل کوئی پل راحتوں کا مل نہیں پاتا کسی کی یاد آنکھوں کو جلا کے جب نکلتی ہے تو روح تک تڑپتی ہے

    مزید پڑھیے

    وجود زن

    دل کے مندر میں ہوں ایک مورت ہوں میں میں کہ پر کیف ہوں خوب صورت ہوں میں ماں کی ممتا ہوں میں ایک عورت ہوں میں مجھ کو سمجھو ذرا بنت حوا ہوں میں اک قصیدہ ہوں میں ایک نوحہ ہوں میں ایک عورت ہوں میں ایک حرمت ہوں میں گلشن زیست میں ایک فرحت ہوں میں میں ازل سے محبت کا عنوان ہوں حسن فطرت کی ...

    مزید پڑھیے

    نظم

    ڈھیروں شوخ سے لمحے ہنس مکھ سی کئی گھڑیاں یاد میں اب تک زندہ ہیں ان گنت سے پل ملن کے کچھ انمول سے وہ وعدے ترے شکوے اور ارادے ساتھ میں بیتے شام و سحر قسمت کے وہ زیر و زبر باقی سب بے مول ہوئے پل یہ بس انمول ہوئے لمحے تیری یادوں کے یاد میں اب تک زندہ ہیں دن بھر تجھ سے باتیں کرنا پھر ...

    مزید پڑھیے