یہ جو اپنے خدا سے ڈرتے ہیں

یہ جو اپنے خدا سے ڈرتے ہیں
ہم کسی بد دعا سے ڈرتے ہیں


ورنہ پردہ اٹھا دیں دنیا کا
صرف اپنی حیا سے ڈرتے ہیں


اور اداسی کہیں نہ اگ آئے
گھر کی آب و ہوا سے ڈرتے ہیں


خیر ہو ان کی کج ادائی کی
ہم تو اپنی وفا سے ڈرتے ہیں


مدعی کو بنا نہ دیں مجرم
منصفوں کی ادا سے ڈرتے ہیں


شب کے جاگے ابھی تو سوئے تھے
فاطمہؔ ہم صبا سے ڈرتے ہیں