کھلی آنکھیں ہیں پر سویا ہوا ہوں
کھلی آنکھیں ہیں پر سویا ہوا ہوں تمہاری یاد میں ڈوبا ہوا ہوں بدن اک دن چھوا تھا تم نے میرا اسی دن سے بہت مہکا ہوا ہوں مجھے پاگل سمجھتی ہے یہ دنیا تصور میں ترے کھویا ہوا ہوں جہاں تم چھوڑ کر مجھ کو گئے تھے اسی رستے پہ میں بیٹھا ہوا ہوں خدا کا ہے کرم سنتوشؔ مجھ پر ہر اک محفل پہ میں ...