یاروں خدا یہ دیکھ کے حیران ہو گیا
یاروں خدا یہ دیکھ کے حیران ہو گیا
انساں جسے بنایا تھا حیوان ہو گیا
بھیجا تھا اس کو امن کی خاطر جہان میں
کیسے خلاف امن کے انسان ہو گیا
شیطان کا بھی شرم سے دیکھو جھکا ہے سر
انسان خود ہی آج تو شیطان ہو گیا
چنتا میں بیٹیوں کی ہر اک باپ ہے یہاں
اب کیا بتاؤں میں تو پریشان ہو گیا
ڈھائے یہاں پہ گندی سیاست نے وہ ستم
لگتا ہے جیسے موت کا سامان ہو گیا