دل کے نزدیک سے گزرو تو بتا کر جانا

دل کے نزدیک سے گزرو تو بتا کر جانا
یہ بھی چاہت کی ہے اک رسم نبھا کر جانا


تم مجھے چھوڑ کے جاتے ہو تو جاؤ لیکن
اپنے بھیجے ہوئے خط سارے جلا کر جانا


کیا بتاؤں گا جدائی کا سبب لوگوں کو
جو حقیقت ہے زمانہ کو بتا کر جانا


تاکہ تنہائی سے گھبراؤں تو باتیں کر لوں
اپنی تصویر کو کمرے میں لگا کر جانا


تم زمانہ کا بھلا کرنے چلے ہو دیکھو
کوئی سنتوشؔ کے حق میں بھی دعا کر جانا