Munawwar Jahan Munawwar

منور جہاں منور

منور جہاں منور کی غزل

    ان سے ملی نگاہ تو موسم بدل گیا

    ان سے ملی نگاہ تو موسم بدل گیا دامان چاک چاک تمنا کا سل گیا دل کا شگوفہ اس گل نازک سے کھل گیا دیکھا ذرا ٹٹول کے پہلو سے دل گیا طوفان اک بلا کا مرے آنسوؤں میں تھا پگھلا نہ وہ کلیجہ سمندر کا ہل گیا عشق تباہ حال نے وہ معجزہ کیا باغ ارم سے خانۂ ویران مل گیا اس سنگ دل نے پاؤں سے مسلی ...

    مزید پڑھیے

    اب خواہش تلافئ مافات بھی گئی

    اب خواہش تلافئ مافات بھی گئی جی میں جو تھی اک بات سو وہ بات بھی گئی افکار نو بہ نو نے کیا وقت رائیگاں کن الجھنوں میں فرصت اوقات بھی گئی رد سوال سے نہیں بے خوف عرض شوق پھر بات کیا کریں گے اگر بات بھی گئی احوال حال ہی کو مقدر سمجھ لیا لو آج فکر گردش حالات بھی گئی ہیں صبح کے حساب ...

    مزید پڑھیے

    اے دل بتا یہ ان کی نوازش ہے یا نہیں

    اے دل بتا یہ ان کی نوازش ہے یا نہیں وہ درد مل گیا ہے کہ جس کی دوا نہیں خوش فہمیوں کو دل نے فراموش کر دیا یہ اور بات ہے کہ تمہیں بھولنا نہیں ماؤف کر دیا ہے غموں نے دل و دماغ اب تو ہمیں خیال کسی بات کا نہیں ضبط الم پہ حرف نہ آنے دیا کبھی آنکھوں سے ایک اشک بھی اب تک گرا نہیں موجوں کو ...

    مزید پڑھیے

    سوچا ہے اس کو جب بھی تو یہ من سنور گیا

    سوچا ہے اس کو جب بھی تو یہ من سنور گیا پھر جا سکا نہ ذہن سے مجھ میں اتر گیا اس کو خبر نہیں ہے جو مجھ پر گزر گئی آئینہ جیسے ٹوٹ کے یکسر بکھر گیا میں چاہوں اس کو بھولنا کیسے بھلاؤں میں جادو تھا کوئی جس کا اثر مجھ پہ کر گیا کیسا عجیب شخص ہے مجھ سے ملا تو وہ خوشبو مثال سارے بدن میں ...

    مزید پڑھیے

    ہوگا کم اپنا فاصلہ یوں ہی

    ہوگا کم اپنا فاصلہ یوں ہی کٹ ہی جائے گا راستہ یوں ہی شوخیاں تیری یاد آتی ہیں پھر سے آ کر مجھے ستا یوں ہی میں جلاتی رہی وفا کے چراغ اور بجھاتی رہی ہوا یوں ہی جب کہ قسمت میں روشنی ہی نہیں کیوں یہ خورشید بھی اگا یوں ہی اس کی آنکھیں تو مے کا ساگر ہیں اے مرے دل تو ڈوب جا یوں ہی پھول ...

    مزید پڑھیے

    کاش ایسا ہو وہ ملنے کے بہانے آئے

    کاش ایسا ہو وہ ملنے کے بہانے آئے کچھ سنے میری تو کچھ اپنی سنانے آئے اس کو دیکھے ہوئے اک عرصہ ہوا ہے مجھ کو آئے وہ پیاس ہی آنکھوں کی بجھانے آئے دیکھنا چاہوں گی جی بھر کے اسے کہہ دو ذرا اس سے کہہ دو کہ مجھے صرف ستانے آئے روٹھ سکتی ہوں کہاں اس سے محبت ہے مجھے اور اگر روٹھ گئی مجھ کو ...

    مزید پڑھیے

    ذرا سا رنگ ہی بھر دو مرے دل کے فسانے میں

    ذرا سا رنگ ہی بھر دو مرے دل کے فسانے میں بھلا کیا دیر ہوگی تم کو میرے پاس آنے میں گھٹن کے بعد جب دل کو ذرا آرام ملتا ہے مزہ آتا ہے کتنا گنگنانے مسکرانے میں مجھے معلوم ہے ہرجائی دھوکے باز ہے کتنا کہ ایسے لوگ بھی ہوتے ہی ہیں آخر زمانے میں چھپا لوں راز دل کتنا ہی اک دن کھل کے رہتا ...

    مزید پڑھیے

    کہیں بھی جاؤ مگر دل کے آس پاس رہو

    کہیں بھی جاؤ مگر دل کے آس پاس رہو سکون بن کے رہو زندگی کی آس رہو ملے جو وقت تو وعدہ کبھی نبھا دینا یہ کب کہا ہے ہمیشہ وفا شناس رہو مٹا دیں فاصلہ جو کچھ بھی ہم میں تم میں ہے میں چاہتی ہوں مری دھڑکنوں کی سانس رہو اجڑنے دو نہ گلستاں کو خزاں میں بھی تم صبا کے ساتھ رہو گل کی بو باس ...

    مزید پڑھیے

    دل کے کاغذ پر لکھا ہے تیرا نام

    دل کے کاغذ پر لکھا ہے تیرا نام چین ملتا ہے پڑھوں جب صبح و شام کیا خبر تھی عشق بھی اک روگ ہے ورنہ کافر دل کو دے دیتی لگام زندگی بھر زندگی کب کر سکی زندگی میرے لئے تھی جیسے لام سر پہ سودائے جنوں جب ہو سوار سوجھتا ایسے میں پھر کیا کوئی کام ہونی انہونی نہیں ہوتی کبھی ہونی ہوتی ہے ...

    مزید پڑھیے