Ishrat Afreen

عشرت آفریں

تانیثی خیالات کی حامل معروف شاعرہ، گہرے سماجی اورتخلیقی شعور کے ساتھ شاعری کرنے کے لیے جانی جاتی ہیں۔

Renowned feminist poet, known for her social consciousness and creative sensibility.

عشرت آفریں کی نظم

    تخلیق کا ایک گیت

    پس صحیفوں میں پیغمبروں نے لکھا خداوند نے کائنات کبیرہ کی تخلیق کے ساتویں روز آرام فرمایا تھا صرف چھ روز میں کائنات کبیرہ کی تخلیق کا یہ عمل پھر خدا سو گیا اور سوتا رہا اور اب جب سے تخلیق کا بار اٹھایا ہے میں نے پتا یہ چلا کہ مجھ میں وہی کائنات کبیرہ ہولے ہولے جواں ہو رہی ...

    مزید پڑھیے

    فیس بک

    لاگ ان کرتے کرتے پہلی جو تصویر ابھری لاش تھی وہ لاش کا چہرہ کھلا ہوا تھا نیچے لائیک لکھا ہوا تھا کرسر اس پر کانپ رہا تھا اس کے نیچے سالگرہ کا کیک سجا تھا غباروں اور تحفوں سے سارا کمرہ بھرا ہوا تھا یہاں بھی لائیک لکھا ہوا تھا میں حیرت سے دیکھ رہی تھی سوچ رہی تھی نہ جانے اس نئی لغت ...

    مزید پڑھیے

    دیوار گریہ

    وقت کی بھٹکی ہوئی ارواح کا نوحہ ہوں میں ریت کی الواح پر کندہ کوئی مدفون دن مدقوق دن بے صراحت خواب کی تفہیم میں حیران و سرگرداں ہوں میں اپنے اندر اک عزا خانہ سجانے کی تگ و دو روز اک دیوار گریہ کو اٹھانے کی مشقت اور پس دیوار جانے کی تگ و دو

    مزید پڑھیے

    ایک سچ

    خواتین کے عالمی دن پر میں نے اپنی بیٹی کو اپنی تازہ نظم سنا کر داد طلب نظروں سے دیکھا اس پل اس کی آنکھیں ایسی طنز بھری مسکان لئے تھیں جیسے مجھ سے کہتی ہوں ماں تم کتنی جھوٹی ہو

    مزید پڑھیے

    اپنی مسیحا کے نام

    یہ کرب تخلیق کون جانے سوائے تیرے سوائے میرے تو بنت مریم میں بنت حوا مری مسیحا عجیب رشتہ ہے میرا تیرا وہ لمحۂ کرب جب مجھے اپنے جان و تن کی خبر نہیں تھی ہر ایک چہرہ تھا دھندلا دھندلا تمام شکلیں مٹی مٹی سی فقط تری شکل آئنہ تھی تری صدا تھی جو میرے تار نفس کو چھو کر لہو کی گردش بڑھا ...

    مزید پڑھیے

    گلاب اور کپاس

    کھیت میں کام کرتی ہوئی لڑکیاں جیٹھ کی چمپئی دھوپ نے جن کا سونا بدن سرمئی کر دیا جن کو راتوں میں اوس اور پالے کا بستر ملے دن کو سورج سروں پر جلے یہ ہرے لان میں سنگ مرمر کی بینچوں پہ بیٹھی ہوئی ان حسیں مورتوں سے کہیں خوبصورت کہیں مختلف جن کے جوڑے میں جوہی کی کلیاں سجیں جو گلاب اور ...

    مزید پڑھیے

    آسیب

    مجھے ڈرایا گیا تھا بچپن میں ایک آسیب سے وہ آسیب! جس کا پھولوں کے بیچ گھر تھا وہ شوخ پھولوں کی چھاؤں میں پلنے والی خوشبو کا ہم سفر تھا مجھے ڈرایا گیا تھا لیکن طویل گرمی کی ہر سہانی سی دوپہر کو میں اپنی ماں کی نظر بچا کر گلابی نیندوں کی ریشمی انگلیاں چھڑا کر دہکتے پھولوں کے درمیاں ...

    مزید پڑھیے

    ٹارگٹ کلنگ

    چوڑی والے کے یہاں میں ابھی اسٹول پر بیٹھی ہی تھی ساتھ کی دوکان کے آگے اک اسکوٹر رکا گولی چلی سب نے فق چہروں کے ساتھ مڑ کے دیکھا ایک لمحے کے لیے بازار ساکت اور اسکوٹر روانہ ہو گیا ہلکی ہلکی بھنبھناہٹ سی ہوئی کچھ دیر تک اور ان آنکھوں نے دیکھا بیچ چوراہے پہ اوندھی لاش کے نزدیک ...

    مزید پڑھیے

    گلاب اور کپاس

    کھیت میں کام کرتی ہوئی لڑکیاں جیٹھ کی چمپئی دھوپ نے جن کا سونا بدن سرمئی کر دیا جن کو راتوں میں اوس اور پالے کا بستر ملے دن کو سورج سروں پر جلے یہ ہرے لان میں سنگ مرمر کی بینچوں پہ بیٹھی ہوئی ان مورتوں سے کہیں خوب صورت کہیں مختلف جن کے جوڑے میں جوہی کی کلیاں سجیں جو گلاب اور بیلے ...

    مزید پڑھیے

    ایک غیر اہم فرد کے لیے

    ماسی دہی بلونا خالی ناند کی باسی خوشبو سونا باڑا بھوکی گائے تمہیں بلاتی ہے میلی اوڑھنی اور ستلی کے جھولے میں سویا ہوا پوتا جاگ اٹھا ہے اور اپنے مخصوص راگ میں ریں ریں کرتا ہے گہری نیند میں سوئی ہوئی تمہاری نوں جاگ اٹھی تو چلائے گی چولہا اب تک ٹھنڈا ہے اپلے اوس میں بھیگ رہے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 4