جہاں زاد
اے حسن کوزہ گر تو نے جانا کہ میں جسم و جاں کے تعلق کی روشن گزر گاہ سے اک جہاں کا سفر جھیل کر اس رفاقت کی دہلیز تک آئی ہوں اے حسن کاش تو جان سکتا کہ اس صحن خانہ سے دہلیز تک کے سفر میں جہاں زاد کو کیوں زمانے لگے ہیں حسن اس سفر میں جہاں زاد کو ایک اک گام پر وقت کے تازیانے لگے ہیں حسن ...