قہر مجسم حسن مکرم
قہر مجسم حسن مکرم آپ ہی شعلہ آپ ہی شبنم آپ نہ آئے یہ بھی نہ سوچا بزم میں کتنے دل ہوئے پر غم مان بھی لیتے ان کی باتیں لیکن کچھ آواز تھی مدھم آپ یہ آخر کیوں ہیں پشیماں آپ سے کچھ شاکی تو نہیں ہم یوں نہ جتاؤ اپنی بڑائی آپ کی ہستی خود ہے مسلم گونجتی ہیں اب تک کانوں میں باتیں ان کی ...