Ashraf Rafi

اشرف رفیع

  • 1940

حیدرآباد کی شاعرہ اور مصنفہ؛ دکنی ادب اور زبان کے حوالے سے کئی مقالات لکھیں، عثمانیہ یونیورسٹی حیدرآباد کے شعبۂ اردو سے وابستہ رہیں-

Poet and author from Hyderabad; wrote several essays on Deccani literature, was an Urdu faculty in Osmania University, Hyderabad

اشرف رفیع کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    قہر مجسم حسن مکرم

    قہر مجسم حسن مکرم آپ ہی شعلہ آپ ہی شبنم آپ نہ آئے یہ بھی نہ سوچا بزم میں کتنے دل ہوئے پر غم مان بھی لیتے ان کی باتیں لیکن کچھ آواز تھی مدھم آپ یہ آخر کیوں ہیں پشیماں آپ سے کچھ شاکی تو نہیں ہم یوں نہ جتاؤ اپنی بڑائی آپ کی ہستی خود ہے مسلم گونجتی ہیں اب تک کانوں میں باتیں ان کی ...

    مزید پڑھیے

    حق نہیں مجھ کو شادمانی کا

    حق نہیں مجھ کو شادمانی کا شکریہ غم کی مہربانی کا آپ کے اور ہمارے آنسو میں فرق ہے آگ اور پانی کا ہے محبت کا نام عمر ابد ذکر ہی کیا حیات فانی کا خود مرے دل نے میری آنکھوں کو فرض سونپا ہے خوں فشانی کا اہل دل کی کہانیاں توبہ ایک عنواں ہے ہر کہانی کا کیوں نہ سرگوشیاں ہوں محفل ...

    مزید پڑھیے

    دل کی روداد دل لگی نہ سہی

    دل کی روداد دل لگی نہ سہی سن تو لیجے کبھی ابھی نہ سہی دیکھ کر مجھ کو پھیر لیں نظریں ان کے چہرے پہ برہمی نہ سہی ان کا جلوہ تو ہر مقام پہ ہے عام فیضان دید ہی نہ سہی میرے ایقان میں کمی کیوں ہے آپ کے لطف میں کمی نہ سہی جبر ہستی ہے ناگزیر اشرفؔ زندگی آج زندگی نہ سہی

    مزید پڑھیے

    ضرور چشم تماشا چمن پہ ناز کرے

    ضرور چشم تماشا چمن پہ ناز کرے مگر بہار و خزاں میں تو امتیاز کرے مری حیات کا مقصد ہے صرف لذت غم کوئی یہ سلسلۂ غم ذرا دراز کرے جنوں کے دور میں ہو جس کو شوق گل چینی چمن میں کیسے وہ کانٹوں سے احتراز کرے یہی ہے خالق جذبات کا کرم شاید تمہیں خوشی سے ہمیں غم سے سرفراز کرے نہ کیجئے کسی ...

    مزید پڑھیے

    خرد کے راستے میں ایک موڑ ایسا بھی آیا تھا

    خرد کے راستے میں ایک موڑ ایسا بھی آیا تھا جہاں ہر آدمی انساں نہ تھا انساں کا سایہ تھا مصیبت نے ہمیں ایک آئنہ خانہ دکھایا تھا کہ جس میں مخلصوں کا ایک اک چہرہ پرایا تھا مٹائی تھی جنہوں نے لعنت دار و رسن پہلے انہی کو یار لوگوں نے صلیبوں پر چڑھایا تھا زمانہ کپکپاتا تھا تمہاری سرد ...

    مزید پڑھیے

تمام

5 نظم (Nazm)

    سچ

    نہ میرے پاؤں کی انگلی انگوٹھے سے بڑی ہے نہ میرے ہاتھ کی وہ لکیر کہیں سے بھی کٹی ہوئی ہے پھر تم کیوں میرے ساتھ نہیں ہو تم میں اور مجھ میں یہ انتر ایسا کیوں ہے میں جو کہتی ہوں وہ غلط ہے تم جو کرتے ہو وہ سچ ہے

    مزید پڑھیے

    مہربان

    بہ ہر حال احسان کرتے ہیں ہم پر کبھی دوستی سے کبھی دشمنی سے کبھی جان و دل سے کبھی بے دلی سے کبھی موت سے اور کبھی زندگی سے الجھتے چلے جاتے ہیں ہر قدم پر غلط گوئی کی معذرت بھی کریں گے اگر اتفاقاً کبھی سامنا ہو دعائیں بھی لے لو ستائش بھی سن لو نمائش کی خاطر جئیں گے مریں گے چھپائے ہوئے ...

    مزید پڑھیے

    سر سنگیت

    سر سنگیت تال و سر سب سمے کا روپ مور ہاتھی مرگ نرسہم سب گتی پر تال کی ناچا کریں اور پرم آنند میں جھوما کریں تا تا دھن دھن تا تا دھن دھن تال جوڑے تال توڑے سر کے سارے بھید سر سمائے انگ انگ سر کے قیدی صوت و آہنگ کیا سمندر کیا حجر اور کیا شجر جن و پری زاد و بشر بے زباں مضراب و تار و بانس و ...

    مزید پڑھیے

    نظم

    پرندے لاکھ آسودہ رہیں سونے کے پنجروں میں مگر آزادیٔ فردا کی خواہش جاگتی رہتی ہے سینوں میں نگاہیں مضطرب کہتی ہیں کوئی آئے شعور جاں فزا سے تیلیاں پنجروں کی توڑے یا ذرا دروازہ کھولے اڑائے پر شکستہ کو وہ چمکتی روشنی شاید کوئی آیا نہیں کوئی نہیں آیا نہ آئے گا پرندے خود ہی اپنا زور ...

    مزید پڑھیے

    اختلاف

    بیاض زندگی میں امن کا ورق ہی صاف ہے یہ عافیت کا قصر ہے اور قصر میں شگاف ہے زمیں پہ آسماں نہیں یہ ظلم کا غلاف ہے ہمیں یہ ظلم میں اٹی فضا سے اختلاف ہے کرشمہ گر نگاہ سے ہمیں کوئی غرض نہیں بہانہ ساز آہ سے ہمیں کوئی غرض نہیں نمائشی کراہ سے ہمیں کوئی غرض نہیں ہمیں گلی سڑی ہوئی وفا سے ...

    مزید پڑھیے