Anees Sultana

انیس سلطانہ

انیس سلطانہ کی غزل

    گر یہ ہمت ہے کہ طوفان کی زد پر رہیے

    گر یہ ہمت ہے کہ طوفان کی زد پر رہیے ناخداؤں کے کمالات سے بچ کر رہیے گھر ہے شیشہ کا تو اس دور میں جینے کے لئے سنگ ریزوں کی قبا اوڑھ کے در پر رہیے دور بہتی ہوئی آکاش کی گنگا سے پرے آسماں ڈھونڈ نہ پائیں یوں سمٹ کر رہیے یہ خبر ہے کہ کوئی برق گرے گی مجھ پر یہ خبر سچ ہے تو پھر آج کے دن ...

    مزید پڑھیے

    وہ یقیں پھر کسی چہرے پہ نظر آئے گا

    وہ یقیں پھر کسی چہرے پہ نظر آئے گا جو مرے خواب کی تعبیر سنا جائے گا جھیل سی آنکھوں میں کھل جائیں امیدوں کے کنول جن سے یہ مہر جہاں تاب بھی شرمائے گا پھر لکھی جائے گی ان چاند سے چہروں کی کتاب وقت صفحات پلٹتا ہوا رہ جائے گا درد کی شب ہے گزر جائے گی پل دو پل میں اک ستارہ سر مژگاں جو ...

    مزید پڑھیے

    بروز حشر مرا احتساب کیا ہوگا

    بروز حشر مرا احتساب کیا ہوگا کہ اس زمیں کے سوا اور عذاب کیا ہوگا مدام فکر میں بے عقل کا تسلسل کار کتاب زیست کا آئندہ باب کیا ہوگا جواں دلوں میں فقط نفرتیں ہی ملتی ہیں زیادہ اس سے کوئی انقلاب کیا ہوگا عطا کیا مہ کامل کو عشرتوں کا غرور اندھیری رات سے بڑھ کر عذاب کیا ہوگا طلسم ...

    مزید پڑھیے

    جہان رنگ و بو میں تھی یہ ویرانی مگر کب تک

    جہان رنگ و بو میں تھی یہ ویرانی مگر کب تک ہمارے پیار کی خوشبو نہ پہنچی تھی یہاں جب تک تمہاری مصلحت کوشی کو ہے میرا سلام اے دل انہیں چاہا انہیں پوجا مگر دیکھا کہاں اب تک ازل کی پیاس ہونٹوں پر لیے پھرتا رہا ناداں اٹھایا جام کتنوں نے زبس پہنچا کسی لب تک چلو اچھا ہوا تم نے تو سارے ...

    مزید پڑھیے

    چمن چمن میں ہیں برپا یہ کیسے ہنگامے

    چمن چمن میں ہیں برپا یہ کیسے ہنگامے کلی کے تتلی کے بھونروں کے گل کے ہنگامے ہزار رنگ کے پھولوں سے باغ کی زینت بہار آئی تو لائی ہے اتنے ہنگامے مری خموشی کے معنی کچھ اور ہی سمجھے اسی لئے تو اٹھائے ہیں اتنے ہنگامے وہ راہ بھول چکے تھے میں بچ کے کیا کرتی مری گلی میں مگر کس قدر تھے ...

    مزید پڑھیے

    فریب ذات کے دل کش بتوں کو کس نے یوں توڑا

    فریب ذات کے دل کش بتوں کو کس نے یوں توڑا ہمیں تھے جس نے ہستی کے حقائق سے نہ منہ موڑا در حسرت یہ کیا تکتا ہے اے دل نو بہ نو جلوے کسی کی سرفرازی دیکھ کر کریے نہ دل تھوڑا یہ غم کیا کم ہے اے ہمدم کہ بستی کے غزالوں کو ابھی دشت تغافل کی تمنا نے نہیں چھوڑا نئی دیوار اٹھا کر ہم یہ سمجھے دل ...

    مزید پڑھیے

    میرا ماضی مرے چہرے سے جھلکتا ہے ضرور

    میرا ماضی مرے چہرے سے جھلکتا ہے ضرور مجھ کو حالات کی گرمی کی شکایت نہ غرور مصلحت جان کے کانٹوں کی قبا لائے تھے گل کی رنگین قبائی کو پرکھنا تھا ضرور کون سے بھیس میں مل جائیں فرشتے ہمدم خدمت انس و بشر اپنا فریضہ ہے حضور وقت کے ساتھ بدلنے لگا احساس کا رنگ مجھ کو اس بات کا پہلے سے ...

    مزید پڑھیے

    جگمگاتے شہر کی رعنائیوں میں کھو گیا

    جگمگاتے شہر کی رعنائیوں میں کھو گیا تھا وہ سورج سا مگر پرچھائیوں میں کھو گیا آنے والے وقت نے سمجھا اسے اپنا نقیب وہ پر پرواز کیوں پہنائیوں میں کھو گیا میرا چہرہ اپنے پس منظر سے خود واقف نہ تھا بھیڑ میں تو ساتھ تھا تنہائیوں میں کھو گیا حال کے ماتم سرا ہیں ہم نہ ماضی کے ...

    مزید پڑھیے

    راہ کا ہر خار اک دن گلستاں بن جائے گا

    راہ کا ہر خار اک دن گلستاں بن جائے گا ذرہ ذرہ خاک کا پھر آسماں بن جائے گا نفرتیں مٹ جائیں گی حرف غلط کی طرح سے ہاں مگر حرف غلط اک داستاں بن جائے گا بن کہے وہ دل کی باتیں جان جائیں گے ضرور ہر بن مو ایک دن نوک زباں بن جائے گا صرف خاکستر نہیں ہیں جا بجا چنگاریاں ٹوٹتا تارا بھی اک دن ...

    مزید پڑھیے

    یوں فسانہ کہنے کا سلسلہ بدل جائے

    یوں فسانہ کہنے کا سلسلہ بدل جائے اگلے موڑ پر شاید راستہ بدل جائے آئنہ بدلنے سے چہرہ کب بدلتا ہے ہاں یہ عین ممکن ہے زاویہ بدل جائے لوگ میرے بارے میں کچھ الگ ہی کہتے ہیں مجھ سے مل کے دیکھیں تو نظریہ بدل جائے گرچہ لفظ و معنی کا رشتہ خود ہی مبہم ہے وہ اگر بیاں کر دیں واقعہ بدل ...

    مزید پڑھیے