اعتراف
اے دل زندہ سچ بتا کہ تجھے آخرش انتظار کس کا ہے کون سی صبح تیری نظروں میں ہو سکی صبح انتخاب کبھی کون سا لمحہ تیرے آنگن میں لمحۂ جاوداں نظر آیا کس کرن نے ترے لہو کو چنا کب ہوا نے تراش لیں راہیں کن نگاہوں نے تجھ کو پرکھا ہے کن صلیبوں نے تیرا قد ناپا کب ترا نغمہ جان محفل تھا کب ترے ...