جب مرے نزدیک سورج میں کمی پیدا ہوئی
جب مرے نزدیک سورج میں کمی پیدا ہوئی پھر اندھیروں کے شہر میں روشنی پیدا ہوئی جب صدائے کن لگا کر وہ ذرا فارغ ہوا پھر خدا کی شان میں یہ شاعری پیدا ہوئی میں نے لفظوں کو پلائی ہے تری جھوٹی شراب تب کہیں غزلوں میں اپنی چاشنی پیدا ہوئی دو مسافر پھاند بیٹھے اجنبیت کا مزار دیکھتے ہی ...