جب عکس مرا شور مچانے میں لگ گیا
جب عکس مرا شور مچانے میں لگ گیا
کمرے سے میں بھی خود کو بھگانے میں لگ گیا
الماریوں سے چیخ رہے ہیں تمہارے خط
پھر ہوں ہوا میں ان کو جلانے میں لگ گیا
اس بار میں نے خواب میں تصویر پھاڑ دی
اس بار میں بھی اس کو بھلانے میں لگ گیا
اک چوٹ مرے جسم کو کھانے میں لگ گئی
اک خواب مری آنکھ چبانے میں لگ گیا