جب مرے نزدیک سورج میں کمی پیدا ہوئی

جب مرے نزدیک سورج میں کمی پیدا ہوئی
پھر اندھیروں کے شہر میں روشنی پیدا ہوئی


جب صدائے کن لگا کر وہ ذرا فارغ ہوا
پھر خدا کی شان میں یہ شاعری پیدا ہوئی


میں نے لفظوں کو پلائی ہے تری جھوٹی شراب
تب کہیں غزلوں میں اپنی چاشنی پیدا ہوئی


دو مسافر پھاند بیٹھے اجنبیت کا مزار
دیکھتے ہی دیکھتے پھر دوستی پیدا ہوئی


میرا رشتہ کچھ نہ تھا وحشت ترے اجداد سے
پھر مرے گھر کیوں یہ لیلیٰ سی پری پیدا ہوئی