میرے بہتے اشکوں میں ذائقہ نہیں ہوگا
میرے بہتے اشکوں میں ذائقہ نہیں ہوگا جب تلک تلاطم میں معجزہ نہیں ہوگا سب پرند شاخوں سے جاں بچا کے اڑتے ہیں وہ جو مر گیا شاید وہ اڑا نہیں ہوگا آسمان والے خود پھر تمہیں گرا دیں گے گر تمہارے شانوں پر حوصلہ نہیں ہوگا بس گزرنے والے کا اتنا دکھ تو ہے مجھ کو اب کبھی کہیں اس سے رابطہ ...