مسافت شب ہجراں طویل لکھتے رہے
مسافت شب ہجراں طویل لکھتے رہے ملے جو درد انہیں سنگ میل لکھتے رہے حکایتیں ہی نہیں لکھیں آگ کی ہم نے حقیقتیں بھی برنگ خلیل لکھتے رہے جو قلب و جاں میں ہے خوشبو کسی کی زلفوں کی اسی کو اپنی متاع جلیل لکھتے رہے رہی یہ آس کہ سیراب ہوگی کشت حیات سو جوہڑوں کو بھی دریائے نیل لکھتے ...