Ahmad Fakhir

احمد فاخر

احمد فاخر کے تمام مواد

20 غزل (Ghazal)

    مسافت شب ہجراں طویل لکھتے رہے

    مسافت شب ہجراں طویل لکھتے رہے ملے جو درد انہیں سنگ میل لکھتے رہے حکایتیں ہی نہیں لکھیں آگ کی ہم نے حقیقتیں بھی برنگ خلیل لکھتے رہے جو قلب و جاں میں ہے خوشبو کسی کی زلفوں کی اسی کو اپنی متاع جلیل لکھتے رہے رہی یہ آس کہ سیراب ہوگی کشت حیات سو جوہڑوں کو بھی دریائے نیل لکھتے ...

    مزید پڑھیے

    مری حیات کے صحرا میں چھاؤں جیسا تھا

    مری حیات کے صحرا میں چھاؤں جیسا تھا عجیب شخص تھا ٹھنڈی ہواؤں جیسا تھا کھلا ہی رہتا تھا ہر دم گلاب کی صورت مزاج اس کا چمن کی فضاؤں جیسا تھا اسی زمانے میں رہتا ہوں ہر زمانے میں وہ جب بدن پہ گلوں کی قباؤں جیسا تھا یہ اس کی یاد تپاں کیوں ہے دھوپ سی فاخرؔ وہ بے وفا تو برستی گھٹاؤں ...

    مزید پڑھیے

    چاندنی جس کی در جاں پہ ہم اکثر دیکھیں

    چاندنی جس کی در جاں پہ ہم اکثر دیکھیں کبھی اس چاند کو بھی ہاتھ سے چھو کر دیکھیں کیسے بھر لیں در و دیوار پہ آویزاں ہیں جس طرف دیکھیں تری یاد کا منظر دیکھیں کبھی بارش کی بھی راتوں میں نہ چمکی بجلی یہی ارمان رہا گھر کو منور دیکھیں آنکھ کھل جائے تو صحرا کی زمیں پر ہوں قدم نیند آ ...

    مزید پڑھیے

    جس شخص کو دیکھو وہی سرگرم سفر ہے

    جس شخص کو دیکھو وہی سرگرم سفر ہے دنیا کہیں ویران نہ ہو جائے یہ ڈر ہے لائے گی کبھی رنگ ہواؤں کی محبت ہم جس میں بسر کرتے ہیں وہ ریت کا گھر ہے صحرا میں کسی سائے کی امید نہ ٹوٹی حسرت کی نگاہوں میں بگولا بھی شجر ہے نکلی ہے گمانوں سے یہی شکل یقیں کی جس سمت اڑے گرد وہی راہ گزر ہے مہتاب ...

    مزید پڑھیے

    اک ہم ہیں گلا کرنے کی ہمت نہیں کرتے

    اک ہم ہیں گلا کرنے کی ہمت نہیں کرتے اک تم ہو کہ خوابوں کو حقیقت نہیں کرتے جاؤ تو مگر عکس کوئی چھوڑ نہ جانا اب آئنے عکسوں کی حفاظت نہیں کرتے اب چاند کا ارماں بھی سر شام نہیں ہے آنکھوں کے جھروکے بھی شکایت نہیں کرتے ہم دھوپ سے نرمی کی امیدیں ہی رکھے جائیں ہر چند کہ سائے بھی مروت ...

    مزید پڑھیے

تمام