اک ہم ہیں گلا کرنے کی ہمت نہیں کرتے

اک ہم ہیں گلا کرنے کی ہمت نہیں کرتے
اک تم ہو کہ خوابوں کو حقیقت نہیں کرتے


جاؤ تو مگر عکس کوئی چھوڑ نہ جانا
اب آئنے عکسوں کی حفاظت نہیں کرتے


اب چاند کا ارماں بھی سر شام نہیں ہے
آنکھوں کے جھروکے بھی شکایت نہیں کرتے


ہم دھوپ سے نرمی کی امیدیں ہی رکھے جائیں
ہر چند کہ سائے بھی مروت نہیں کرتے


رہرو ہیں ہر اک پیڑ سے مل لیتے ہیں فاخرؔ
سایہ نہیں ملتا تو شکایت نہیں کرتے