قومی زبان

نہ رعب جاہ میں آ کر کسی سے گفتگو کی

نہ رعب جاہ میں آ کر کسی سے گفتگو کی جو ہم نے کی تو پھر اپنی خوشی سے گفتگو کی ضروری ہو گیا تھا شہر دل برباد کرنا سو کر کے حوصلہ غارت گری سے گفتگو کی ادب کی محفلیں کھینچیں ہیں دل لیکن وہاں تو سبھی تھے بے ادب سو بے دلی سے گفتگو کی فسانے بے قراری کے سناتی اور کس کو یہ تیرا غم تھا تیرے ...

مزید پڑھیے

وہ کم آمیز مجھ سے ہم سخن ہونے لگا ہے

وہ کم آمیز مجھ سے ہم سخن ہونے لگا ہے بہ یک لحظہ یہ دشت دل چمن ہونے لگا ہے سہولت سے وہ پڑھتا جا رہا ہے ذہن میرا بدن سوچوں کا پھر بے پیرہن ہونے لگا ہے مری تنہائی اور وحشت میں پھر سے ٹھن گئی ہے یوں لگتا ہے کوئی گھمسان رن ہونے لگا ہے عطا کیجے مرے مرشد مجھے کوئی وظیفہ مرا دل پھر سے ...

مزید پڑھیے

ٹوٹے آئینے کو کیا گھر میں سجانا اچھا

ٹوٹے آئینے کو کیا گھر میں سجانا اچھا روح کے گھاؤ کو دنیا سے چھپانا اچھا ان سے کہہ دو کہ ہمیں اب نہ ستانا اچھا جو تعلق سزا بن جائے مٹانا اچھا فیصلہ دل سے کرو ساتھ جو چلنا ہے مرے سر کو اقرار میں بس تم نہ ہلانا اچھا دیجئے عمر درازی کی دعائیں نہ مجھے خار سے دامن دل جلدی چھڑانا ...

مزید پڑھیے

مجھ سے ملنے میرے خیمے میں چلی آتی ہے گرد

مجھ سے ملنے میرے خیمے میں چلی آتی ہے گرد دشت وحشت میں فقط میری ملاقاتی ہے گرد دشت میں بسنا مجھے اس واسطے راس آ گیا گرد سے مل کر مری ہستی بھی بن جاتی ہے گرد رائیگانی کا ستاتا ہے مجھے احساس جب زندگی کا سوچتی ہوں یاد آ جاتی ہے گرد پھر کوئی وحشت گھمائے دائرہ در دائرہ گھیر کر جب بھی ...

مزید پڑھیے

مدام لے کے مجھے حلقہ وار ناچتی ہے

مدام لے کے مجھے حلقہ وار ناچتی ہے جدھر چلوں نگہ طرح دار ناچتی ہے ملا ہے وعدۂ فردا بجائے نقد وصال ہماری روح کو دیکھو ادھار ناچتی ہے یہ کس نظر نے طلسم خزاں کو کاٹ دیا پلک جھپکتے میں ہر سو بہار ناچتی ہے پھرے ملول وہ درگاہ کے احاطے میں اور آئے وجد میں تو بے شمار ناچتی ہے پٹخ کے سر ...

مزید پڑھیے

میری ہستی راز بن کر رہ گئی

میری ہستی راز بن کر رہ گئی ہر ادا اعجاز بن کر رہ گئی طور کی چوٹی نگاہ عشق میں نقطۂ آغاز بن کر رہ گئی شورش دنیا کی حالت کیا کہوں کربلا انداز بن کر رہ گئی ذکر جاناں کے تأثر سے نظر محرم ہر راز بن کر رہ گئی کائنات دہر میں آواز دل نغمۂ بے ساز بن کر رہ گئی میری دنیائے محبت کیا ...

مزید پڑھیے

غم حیات کی یہ دل کشی غنیمت ہے

غم حیات کی یہ دل کشی غنیمت ہے میرے قریب نہ آئی خوشی غنیمت ہے وہ زندگی جو تیری یاد کی اسیر رہی کسی طرح سے گزر ہی گئی غنیمت ہے حیات معرکۂ غم سے کم نہیں اے دوست یہ چند لمحوں کی فرصت بڑی غنیمت ہے خدا کا شکر ہے توہین التجا نہ ہوئی کسی نے بات مری مان لی غنیمت ہے تعلقات بہر حال برقرار ...

مزید پڑھیے

زندگی کی راحتوں سے ماورا ہو جائے گا

زندگی کی راحتوں سے ماورا ہو جائے گا اک لباس بے خودی جس کو عطا ہو جائے گا اہل دنیا ایک دن وہ وقت آئے گا ضرور یہ تمنا کا جہاں یک دم فنا ہو جائے گا اک تعلق ہے بقائے ذات کا ضامن یہاں پھول ٹہنی سے گرے گا تو فنا ہو جائے گا ٹوٹ جائے گا یہ چرخہ جسم کا چلتے ہوئے اور قیدی قید سے آخر رہا ہو ...

مزید پڑھیے

ایک ہی لفظ میں دفتر لکھنا

ایک ہی لفظ میں دفتر لکھنا خط اسے سوچ سمجھ کر لکھنا جب چلی تیز ہوا کی تلوار کتنے پنچھی ہوئے بے پر لکھنا چاندنی کس کا مقدر ٹھہری کس کا تاریک رہا گھر لکھنا جھیل سے ابھری تھی جب قوس قزح وہ سلگتا ہوا منظر لکھنا نام بھی اس کا جو لکھنا پڑ جائے روش عام سے ہٹ کر لکھنا خوف کرنا نہ ہوا ...

مزید پڑھیے

کرن سی ایک اندھیرے میں جھلملائی ہے

کرن سی ایک اندھیرے میں جھلملائی ہے یہ کس کی چشم سحر خیز مسکرائی ہے ٹھہر نسیم ذرا ہم بھی ساتھ چلتے ہیں گل و بہار سے اپنی بھی آشنائی ہے جنوں کی راہ میں رکتے نہیں ہیں دیوانے فرار ایک دلیل شکستہ پائی ہے یہ جذب دل کا اثر ہے کہ اک تماشہ ہے ادھر حضور کا بندہ ادھر خدائی ہے گلہ کسی سے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 612 سے 6203