نہ رعب جاہ میں آ کر کسی سے گفتگو کی
نہ رعب جاہ میں آ کر کسی سے گفتگو کی جو ہم نے کی تو پھر اپنی خوشی سے گفتگو کی ضروری ہو گیا تھا شہر دل برباد کرنا سو کر کے حوصلہ غارت گری سے گفتگو کی ادب کی محفلیں کھینچیں ہیں دل لیکن وہاں تو سبھی تھے بے ادب سو بے دلی سے گفتگو کی فسانے بے قراری کے سناتی اور کس کو یہ تیرا غم تھا تیرے ...