میری ہستی راز بن کر رہ گئی
میری ہستی راز بن کر رہ گئی
ہر ادا اعجاز بن کر رہ گئی
طور کی چوٹی نگاہ عشق میں
نقطۂ آغاز بن کر رہ گئی
شورش دنیا کی حالت کیا کہوں
کربلا انداز بن کر رہ گئی
ذکر جاناں کے تأثر سے نظر
محرم ہر راز بن کر رہ گئی
کائنات دہر میں آواز دل
نغمۂ بے ساز بن کر رہ گئی
میری دنیائے محبت کیا کہوں
بارگاہ ناز بن کر رہ گئی
ہر نظر ہر چال مست ناز کی
برق کا انداز بن کر رہ گئی
زندگی اے تاجؔ ان کے عشق میں
حاصل صد ناز بن کر رہ گئی