رہگزر
یہ رہ گزر رہ گزار خوباں ہے جس کا ہر موڑ کہکشاں ہے سجل شگفتہ حسیں دل آویز خوبصورت بہار ساماں ادھر سے گزر گیا زمانہ کہ جیسے گزرے رمیدہ آہو جلو میں صبحوں کی مسکراہٹ لبوں پہ روشن سی گنگناہٹ جبیں پہ تقدیس فن کا قشقہ نظر نظر میں سحر کے خاکے لچکتی باہیں مہکتے گیسو صبیح ابرو گداز ...