جنگ کا مطلب

دیکھو تو اس موڑ کے آگے
چھوٹا سا اسکول ہمارا
لمبی سی دیوار کے اندر
رنگ رنگیلا پیارا پیارا
کتنے ہی تو پھول کھلے ہیں
پودے بھی کیا خوب لگے ہیں
گھنٹی کے بجنے کی صدائیں
حمد خدا پھر رب سے دعائیں
ہائے یکایک ایک دھماکا
ہم سب کا دل دہلا جاتا
کالے کالے بم کے گولے
موت تباہی جنگ کے شعلے
زن زن نیچے آ جاتے ہیں
کیسی تباہی پھیلاتے ہیں
چھت اسکول کی گر جاتی ہے
میز پہ مٹی بھر جاتی ہے
اور پودے بھی کمھلا جاتے
پھول سسکتے آہیں بھرتے
شہر میں ہر سو موت تباہی
جنگ کے شعلے ہٹلر شاہی
گلیاں سڑکیں ویراں ویراں
جیسے ہر شے حیراں حیراں
امی اور ابا بھی پریشاں
ہرجا موت کا شیطاں رقصاں
جنگ کا مطلب آہیں آنسو
جنگ کا مطلب خون لہو